مکہ مکرمہ(واس) گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل نے واضح کیا ہے کہ "الفیصیلہ "منصوبہ مکہ مکرمہ کا توسیع حصہ ہو گا۔ 2450مربع کلو میٹر پر بسایا جائے گا۔شروعات مقدس شہر کی شرعی حدود سے ہو گی۔ اس کا سلسلہ مکہ کے مغربی ساحل تک چلا جائے گا۔ انہوں نے نائب گورنر شہزادہ عبداللہ بن بندر اور کمشنر جدہ شہزادہ مشعل بن ماجد کی موجودگی میں بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو گزشتہ ہفتے اس کی تفصیلات پیش کی گئی تھیں۔ انہوں نے حکم دیا تھا کہ الفیصلہ کے حتمی جائزے تیار کئے جائیں۔ نجی اداروں کو اس کے نفاذ میں شریک کیا جائے۔ شہزادہ خالد الفیصل نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مکہ مکرمہ ریجن کے تمام محکموں کے دفاتر ایک جگہ قائم ہوں گے۔ مکہ مکرمہ گورنریٹ بھی ان میں شامل ہو گا۔ تمام اسلامی تنظیموں و اداروں کے لئے ایک بڑا اسلامی مرکز الفیصیلہ میں قائم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اسلامک ریسرچ سنٹر کانفرنس سیمینار او رمیٹنگ ہالز بنائے جائیں گے۔ بازار ، مکانات ، تفریحی مراکز ، تعلیم اور صحت کے ادارے بھی کھولے جائیں گے۔ پورا منصوبہ سائنٹیفک بنیادوں پر قائم کیا جائے گا۔ زرعی اور صنعتی شعبوں کے وسائل بھی ہوں گے۔ کنگ عبدالعزیز ائیرپورٹ کے ماتحت ایک ہوائی اڈہ اور جدہ اسلامی بندرگاہ کے ماتحت ایک بندرگاہ ہو گی۔ مکہ مکرمہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زیر نگرانی خصوصی ادارہ اس کی دیکھ بھال کرے گا۔ سعودی ویژن 2030کے تحت نت نئے منصوبے الفیصلیہ میں نافذ کئے جائیں گے۔یہ جدہ اور مکہ مکرمہ شہروں کے درمیان ہو گا۔ شمال میں مکہ جدہ شاہراہ ، جنوب اور مغرب میں اللیث کمشنری اور الشعیبہ کا سمندری ساحل، مشرق میں البیضاء تحصیل اور شمال مشرق میں حرم مکی کی حدود ہوںگی۔ اس میں سرکاری اور نجی اداروں کا موقع دیا جائے گا۔ اسلامی فقہ اکیڈمی ، ڈپلومیٹک زون، تمدنی مرکز اور دکانیں بھی ہوں گی۔ اس کی بدولت مکہ جدہ شہروں پر آبادی کا دباؤ کم ہو گا۔ اس میں کم از کم 7لاکھ خاندان آباد ہوں گے۔ 995000مکانات تعمیر ہوں گے۔ 2050ء تک مجموعی آبادی 56لاکھ نفوس تک پہنچ جائے گی۔ ٹرین ، میٹرو، سریع رفتار بسوں کا انتظام ہو گا۔ 10لاکھ سے زیادہ روزگار کے مواقع مہیا ہوں گے۔ منصوبہ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔