Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

این آئی اے نے یوپی اسمبلی سے دھماکہ خیز مادہ برآمد ہونے کی تحقیقات شروع کردی

لکھنؤ------ دہشتگردی کیخلاف مورچہ لینے والی ملک کی سب سے اعلیٰ جانچ ایجنسی این آئی اے نے یوپی اسمبلی ہاؤس میں پر دستک دے کر وہاں مہلک دھماکہ خیز پی ای ٹی این لانے والے کے سراغ لگانے کا کام شروع کر دیا۔ کئی دنوں سے تحقیقات شروع ہونے کے قیاس آرائیوں کے درمیان کل این آئی اے مکمل تیاریوں کے ساتھ قانون ساز بھون آئی تھی۔ چندی گڑھ ایف ایس ایل کے سائنسدانوں کے ساتھ اہم پویلین کے علاوہ کوریڈور سے لے کر پورے احاطے کے چپے چپے کو دوبارہ چھانا گیا۔ فوٹوگرافی اور ویڈیوگرافی ایکسپرٹس نے ہر کونے کو کیمرے میں قید کیا۔ ہال سے تمام ثبوت بٹورنے کے بعد این آئی اے کی ٹیم نے اسمبلی کی حفاظت سے متعلق محکموں کے حکام سے ملاقات کی۔این آئی اے کی ٹیم کے ساتھ موجود ایکسپلوسیو ایکسپرٹس نے سیٹ نمبر 80 اور اسکے ارد گرد پی ای ٹی این سراغ بھی لگائے۔فنگر پرنٹ ایکسپرٹ نے سیٹ نمبر 80 سے کچھ نمونے بٹورے جنہیں تحقیقات کیلئے بھیجا گیا ہے۔ ٹیم نے تقریباً2 گھنٹے پویلین میں گزارنے کے دوران آنے جانیوالے ہر راستے کا نقشہ بھی بنایا۔ پہلی بار پی ای ٹی این پائوڈر دیکھنے والے کانسٹیبل اور مارشل سے الگ الگ کمروں میں پوچھ گچھ کی۔ اسکے بعد ٹیم نے پرنسپل سیکریٹری داخلہ اروند کمار سے ملاقات کی اور انہیں باضابطہ طور پر تحقیقات شروع کرنے کی معلومات دی۔ ٹیم نے اے ٹی ایس کی طرف سے متحرک شدہ ثبوتوں کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ۔ ان میں سے کچھ ثبوت چندی گڑھ ایف ایس ایل بھیجنے کی تیاری ہے۔ وہیں اسمبلی، سیکریٹریٹ انتظامیہ کے افسران اور ملازمین سے واقعہ کے بارے میں تفصیل سے جانا۔ ٹیم اتوار کو اسمبلی کے مارشل اور بی ٹیم سے بھی پوچھ گچھ کرنے کی تیاری میں ہے۔اے ٹی ایس کے بعد این آئی اے بھی ایس پی ممبران اسمبلی سے پوچھ گچھ کرنے کی تیاری میں ہے۔ این آئی اے جلد ہی سابق وزیر منوج کمار پانڈے اور انل دوہرے کو بلائیگی اور ان سے 11 جولائی کو ایوان میں ہوئے واقعے کے بارے میں معلومات کرے گی۔

شیئر: