Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدھیہ پردیش اور بہار میں گئورکشکوں کا اندھا راج

پٹنہ۔۔۔۔۔وزیر اعظم مودی کی وارننگ کے باوجود بہار میں بی جے پی اتحاد سے حکومت قائم ہوتے ہی بجرنگ دل کے گئورکشکوں نے اپنا رنگ جمانا شروع کردیا ہے ۔ دوسری جانب مدھیہ پردیش کے بیتول گاؤں میں گائے اسمگل کرنے کے شبہ میں ایک شخص گئور کشکوں کے تشدد کا شکارہوگیا ۔ بہار کے بھوج پورضلع میں گئور رکشکوں کے ہجوم نے بیف لے کے جانے کے شبہ میں ایک ٹرک ڈرائیور اوردیگر 2افراد پر حملہ کردیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ پولیس نے زخمیوں کو ہی حراست میں لے لیا اور تشدد کرنیوالے فرار ہوگئے۔نام نہاد گئورکشکوں نے ٹرک کو نذرآتش کرنے کی بھی کوشش کی ۔ یہ ٹرک بھوج پور سے مظفر پور جارہا تھا ۔ بائیں بازو کی پارٹیوں نے ریاست میں اس قسم کے واقعات کیلئے نتیش کمار کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ یہ واقعہ پٹنہ سے 50کلومیٹر کے فاصلے پر آرا شہر کے قریب شاہ پور میں پیش آیا۔ پولیس نے 3‏‏زخمیوں کوحراست میں لے لیا۔ہجوم نے آرا بکسر روڈ جام کردیا اور پولیس سے مطالبہ کررہے ہیں کہ تینوں افراد کو ان کے حوالے کردیا جائے لیکن پولیس نے ان کی بات نہیں مانی۔ پولیس افسر نے کہا کہ پہلے ا ن لوگوں سے پوچھ گچھ کی جائے گی کہ کیا وہ گائے کا گوشت ہے یا بھینس کا ۔ ان لوگوں کہنا ہے کہ وہ اپنے ٹرک میں بھینس کا گوشت لے جارہے تھے۔ جن لوگوں نے ٹرک پر حملہ کیا ہے ان کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ بجرنگ دل کے اراکین ہیں ۔ انہوں نے پولیس کے خلاف بھی ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ وہ بیف لے جانیوالوں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے ۔بائیں بازو کی پارٹیوں کا کہنا ہے کہ اس کی ذمہ دار بی جے پی کے اتحاد سے قائم ہونیوالی نتیش حکومت ہے۔ سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری نے کہا ہے کہ بی جے پی نے بہار پر مکمل قبضہ کرلیا اور ریاست میں ہندوتوا پالیسی کا نفاذ ہوگا۔ مویشی کے وزیر پشوپتی کمار پارس نے اس سلسلے میں کہا کہ اسوقت تک کوئی ایکشن نہیں لیں گے جب تک انہیں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل جاتا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ اگر کوئی بھی قصور وار پایا گیا تو اسے بخشا نہیں جائیگا کیونکہ ریاست میں گئو کشی پر پابندی ہے۔

شیئر: