Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بشار الاسد سے متعلق مملکت کا موقف کیا ہے؟

ریاض .....سعودی دفتر خارجہ کے ایک عہدیدار نے واضح کیا ہے کہ شامی بحران سے متعلق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کابیان توڑ مروڑ کرپیش کیاگیاہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ شامی بحران سے متعلق مملکت کا موقف غیر متزلزل ہے۔ سعودی عرب اعلان جنیوا وَن اورسلامتی کونسل کی قرارداد 2254کے مطابق بحران کے حل کا علمبردار تھا، ہے او ررہیگا۔ سلامتی کونسل کی قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ شام امورِ ریاست چلانے کیلئے عبوری حکومتی اتھارٹی قائم کرے۔ شام کا نیا آئین تشکیل دیا جائے اور شام میں نئے انتخابات کی تیاری کی جائے۔ انتخابات میں بشار الاسد کو حصہ نہ لینے دیا جائے۔سعودی دفتر خارجہ نے یہ وضاحتی بیان ”روسیا الیوم“ چینل کی رپورٹر دینا کے اس بیان کے بعد جاری کیا جس میں دینا ابو صعب نے دعویٰ کیا تھا کہ شامی اپوزیشن کا کہناہے کہ الجبیر نے مذاکرات کی اعلیٰ اتھارٹی سے کہا ہے کہ بشار الاسد برسراقتدار رہیں گے اور مذاکرات کی اعلیٰ اتھارٹی کو شامی بحران کا نیا تصور ترتیب دینا ہوگا ورنہ متعلقہ ممالک اپوزیشن کو الگ تھلگ چھوڑ کر شامی بحران کا نیا حل تلاش کرلیں گے۔ حالات تقاضا کررہے ہیں کہ عبوری دور کے آغاز میں بشار الاسد اقتدار سے نہیں نکل سکتے اورہمیں انہیں اقتدار میں رکھنے اور انکے اختیارات کا دائرہ متعین کرنے کی تجویز پر غور کرنا ہوگا۔سعودی دفتر خارجہ کے عہدیدار نے شامی اپوزیشن کے حوالے سے جنیوا میں روسیا الیوم چینل کی رپورٹر دینا ابو صعب کی مذکورہ رپورٹ کی مکمل طور پر تردید کردی ہے۔

شیئر: