Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نتیش نےجیل کے ڈر سے بی جے پی میں پناہ لی ، لالو

بھاگلپور۔۔۔۔۔۔بہار میں ہوئے سریجن گھوٹالے کے حوالے سے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی ) نے بھاگلپور میں ایک ریلی نکالی جس میں لالو پرساد یادو نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو اپنے دونوں بیٹوں تیجسوی اور تیج پرتاپ کے ساتھ ریلی میں شریک ہوئے۔ بھاگل پور اسٹیڈیم میں منعقدہ اس ریلی کا نام ’’سریجن کے درجنوں کا وسرجن ‘‘ رکھا گیا تھا۔لالو پرساد یادو نے سریجن گھوٹالے کے لئے وزیر اعلیٰ  نتیش کمار اور نائب وزیر  اعلیٰ  سشیل مودی کو ذمہ دار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ  نتیش کمار سریجن گھوٹالے میں جیل جانے کے خوف سے مہا گٹھ بندھن توڑ کر بی جے پی کی پناہ میں چلے گئے۔لالویادونےتیجسوی یادو کے وزیر اعلیٰ بننے کی پیشن گوئی کی۔ انہوں نے کہا کہ ، ’’آج نہیں تو کل تیجسوی وزیراعلیٰ بنے گا اور نتیش کمار کی مرضی سے نہیں بلکہ غریب، دلت اور پچھڑوں کی حمایت سے کرسی پر بیٹھے گا۔‘‘بے نامی املاک معاملے پر مقدموں کا سامنا کرنے والے لا لو یادو نے کہا، ’’ مجھے تو 20 سال سے مقدمہ لڑنے کی عادت ہو گئی ہے۔یہ لوگ مجھے ڈرا نہیں پائے تو بچوں کے پیچھے پڑ گئے۔ سی بی آئی کا ہمارے خلاف استعمال کیا گیا۔‘‘ لالو نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے سی بی آئی کی تفتیش کی تاریخ  کو آگے بڑھانے کیلئے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاگلپور ریلی روکنے کے لئے ہی انہوںنے ہمیں11 ستمبر کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا ہے۔اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پٹنہ کی ’’بی جے پی بھگاؤ دیش بچاؤ‘‘ ریلی میں ہم نے یہ اعلان کیاتھا کہ بہار کے ہر ضلع میں جاکر سریجن کے درجنوں(برے لوگوں) کا پردہ فاش کریں گے اور اس کی شروعات آج بھاگلپور سے ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نتیش کما ر نے تیجسوی کے بہانے سریجن کےکالے کرتوتوں کو صاف کیا ہے۔ لیکن ہم سریجن کے درجنوں (برے لوگوں)کا وسرجن (غرق) کرکے ہی دم لیں گے۔ اب نتیش کمار کی اخلاقیات کہاں گئی؟انہوں نے مزید کہا کہ نتیش کمار اخلاقی بد عنوانی کے پیتا ما (پر دادا) ہیں اور وہ سیاسی و سماجی بد عنوانی میں بھی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس گھوٹالے کی شروعات بھاگلپور سے ہوئی ہےاور نتیش کمار نے اس کو پروان چڑھایا۔  نتیش کمار ، سشیل مودی ، شاہنوازحسین ، نشی کانگ وغیرہ سب نے مل کر قومی خزانہ لوٹاہے۔تیجسوی نے کہا کہ 2006 سے چل رہے اس گھوٹالے کے بارے میں وزیر اعلیٰ  نتیش کمار کو پوری معلومات تھی لیکن وہ 10 سال تک خاموش رہے۔ بدعنوانی اور ’’زیرو ٹالرنس ‘کی باتیں کرنے والے، اب وہ بتائیں کہ کہاں گیا ’زیرو ٹالرنس‘؟تیجسوی یادو نے کہا ’’سریجن‘‘ کو’’ ویاپم‘‘ سے بھی بڑا گھوٹالہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس گھوٹالے کے ثبوتوں کو مٹانے میں نتیش کمار کے ایک خاص افسر کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حزب اختلاف کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور جیل میں بند ملزمان کی جان کو بھی خطرہ ہے۔

شیئر: