Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مبینہ لو جہاد: این آئی اے سے جانچ واپس لینے کا مطالبہ

نئی دہلی ۔۔۔۔۔۔۔کیرالا کے مبینہ لو جہاد معاملہ میں ہادیہ کے شوہر شفین جہاں نے سپریم کورٹ میںدرخواست داخل کر کے اپنے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہےجس میں سپریم کورٹ نے اس معاملہ کی جانچ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) سے کرانے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے اسی سال 16 اگست کو اس معاملہ کی جانچ این آئی اے کو سونپی تھی۔ درخواست  گزار شفین جہاں نے عدالت سے کہا ہے کہ لڑکی کے خاندان کےلوگ اس کا استحصال کر رہے ہیں ۔ ہادیہ ویڈیو کے ذریعہ جب یہ کہہ رہی ہے کہ وہ مسلمانوں کی طرح رہنا چاہتی ہے تو اس کو کیوں روکا جا رہا ہے۔درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ لڑکی کے والد کو یہ حکم دیں کہ وہ لڑکی کو عدالت میں پیش کرے۔شفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب سپریم کورٹ نے این آئی اے کو ہدایت دی تھی کہ وہ کیرالا لو جہاد معاملہ کی تحقیقات ریٹائرڈ جسٹس آر وی رویندر کی نگرانی میں کرے لیکن اب جسٹس رویندر نے نگرانی کرنے سے انکار کر دیا ہےتو ایسے میں این آئی کی جانچ کو بھی واپس لے لینا چاہئے۔واضح رہے کہ اکھیلا (اب ہادیہ )نامی 24 سالہ خاتون نے پہلے اسلام قبول کیا اور پھر شادی ڈاٹ کام پر رشتہ تلاش کر کے شفین جہاں نامی شخص سے شادی کر لی تھی۔ ہادیہ کے والد اشوکن نے اس پر اعتراض کیااور لڑکی کے شوہرکے تعلقات داعش سے ہونے کی بات کہی۔ معاملہ کی شنوائی  کیرالا ہائی کورٹ تک پہنچی جہاں عدالت نے ان کی شادی کومنسوخ کر دیا۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کوشفین جہاں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا اور اپنی شادی کو بحال کرانے اور اہلیہ کو واپس دلانے کی اپیل کی ۔

شیئر: