Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیادہ جمائیاں آنا صحت کے لیے کتنا زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق سات سے آٹھ گھنٹے کی معیاری نیند نہ لینا کئی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے (فائل فوٹو: پکسابے)
اگر آپ بار بار جمائی لیتے ہیں یا پھر دفتر میں دوپہر گزارنے کے لیے تیسرا یا چوتھا کپ کافی پیتے ہیں تو یہ علامات نیند کی شدید کمی کا اشارہ ہو سکتی ہیں۔
سی این این کے مطابق یہ علامات نہ صرف جسمانی طور پر خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں بلکہ طویل عرصے کے لیے صحت کی خرابی کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔
حال ہی میں ’امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بار بار جمائی لینا نیند پوری نہ ہونے کی علامت ہے اور یہ صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ دنیا بھر سے تعلق رکھنے والی 25 مختلف طبی تنظیموں نے ’امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن‘ کے اس بیان کی حمایت کی ہے۔
’امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن‘ کے صدر ڈاکٹر ایرک اولسن کہتے ہیں کہ ’نیند کی کمی صحت کا ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے اثرات نہ صرف انفرادی طور پر بلکہ معاشرتی سطح پر بھی مرتب ہوتے ہیں، جیسے نیند کی حالت میں گاڑی چلانا حادثات کا باعث بن سکتا ہے جبکہ دفتر میں کام کاج کے دوران غلطیاں اور دوسری بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔‘
ماہرین کے مطابق سات سے آٹھ گھنٹے کی معیاری نیند نہ لینا ذیابیطس، ڈپریشن، دل اور گردے کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور فالج جیسے امراض کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔
امریکہ میں تقریباً ایک تہائی بالغ افراد دن میں ضرورت سے زیادہ غنودگی محسوس کرنے کی شکایت کرتے ہیں۔
نیند کے ماہرین کہتے ہیں کہ ’لوگ اکثر غنودگی کی علامات کو معمولی سمجھ کر نظرانداز کر دیتے ہیں، جیسے کسی بورنگ میٹنگ میں اُونگھ جانا، حالانکہ یہ نیند کی کمی کا واضح اشارہ ہوتا ہے۔‘

نیند کی کمی آپ کی پیشہ ورانہ زندگی میں بھی مسائل کا باعث بن سکتی ہے (فائل فوٹو: پکسابے)

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی ماہر ڈاکٹر کرسٹن نٹسن کے مطابق ’جو شخص پوری طرح آرام کر چکا ہو، وہ بوریت کے باوجود میٹنگ میں نہیں سوئے گا۔‘
پین میڈیسن فلاڈیلفیا میں نیند کی ماہر ڈاکٹر گُرو بھگاوتلہ کہتی ہیں کہ ’مسلسل نیند کی کمی دماغی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے اور فرد اپنی حالت کا درست اندازہ نہیں لگا پاتا۔ ایسے افراد ردِعمل کے ٹیسٹ، یادداشت اور ہم آہنگی کے امتحانات میں زیادہ غلطیاں کرتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں لگتا ہے کہ وہ ٹھیک ہیں۔‘
نیند کی کمی کے دوران دماغ چند سیکنڈ کے لیے مائیکروسلیپ میں جا سکتا ہے، جو گاڑی چلانے یا کسی حساس کام کے دوران مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں ہر سال تقریباً ایک لاکھ ٹریفک حادثات نیند کی حالت میں ڈرائیونگ کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

’ایپورتھ سلیپنیس سکیل‘ کا سکور 10 سے زیادہ ہو تو طبی معائنہ ضروری ہوتا ہے (فائل فوٹو: پکسابے)

ماہرین کے مطابق ’ایپورتھ سلیپنیس سکیل‘ جیسے ٹیسٹوں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ نیند کی کمی خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے یا نہیں۔ اگر کسی شخص کا سکیل پر سکور 10 سے زیادہ ہو تو طبی معائنہ ضروری ہوتا ہے۔
نیند کی کمی کی دیگر وجوہات میں سلیپ ایپنیا، بے خوابی، ریسٹ لیس لیگ سنڈروم، سرکیڈین ردھم کے مسائل، دائمی درد، ادویات اور طرزِ زندگی شامل ہیں۔ زیادہ کیفین، سونے سے پہلے شراب نوشی، منشیات کا استعمال، ورزش کی کمی اور شور یا غیر آرام دہ ماحول میں سونا بھی نیند کے معیار کو متاثر کرتا ہے۔
ڈاکٹر گُرو بھگاوتلہ کے مطابق ’بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ شراب یا بھنگ کے استعمال سے نیند میں بہتری آتی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ اس سے نیند کا معیار گر جاتا ہے اور اگلے دن تھکن میں اضافہ ہو جاتا ہے۔‘

 

شیئر: