Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت، کیرالہ کے شہریوں میں تشویش

 جدہ.... خواتین کو سعودی عرب میں ڈرائیونگ کی اجازت ملنے پر جہاں ایک طرف لاکھوں گھروں میں خوشی کے چراغ جلائے گئے کافی عرصے سے اجازت کی امید کی منتظر خواتین کے یہاں خوشی کے جشن منائے گئے وہیں دوسری جانب سعودی گھرانوں میں بحیثیت ڈرائیور کام کرنے والے کیرالہ کے ہزاروں شہریوں کے یہاں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اطلاع کے مطابق 13لاکھ سے زیادہ ڈرائیور گھروں میں کام کر رہے ہیں۔ انہیں شاہی فرمان کے بعد ملازمت ختم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہےں۔ آﺅٹ لک انڈیا ویب سائٹ نے کیرالہ کے ڈرائیوروں کے خدشات کی ترجمانی پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ جس میں باور کرایا گیا ہے کہ شاہ سلمان کے تاریخی فیصلے نے سعودی خاندانوں کے یہاں بحیثیت ڈرائیور کام کرنے والے ہندوستانیوں کے دلوں میں یہ خدشات ابھار دیئے ہیں کہ اب ان کی چھٹی کا وقت آن پہنچا ہے او رکسی بھی لمحے انہیں فارغ کیا جا سکتا ہے۔ ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ نئے فیصلے کے بعد بہت سارے سعودی شہری ان ڈرائیور وں کو فارغ کر دیں گے جو شاپنگ ، ملازمت، کالج او ر اسکول اپنی خواتین اور بچیوں کو پہنچارہے ہیں۔ سمندر پار موجود ہندوستانیوں کے حقوق کی محافظ ایک تنظیم کے سربراہ نے شاہی فرمان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہ سلمان کا فیصلہ سعودی خواتین کیلئے فتح عظیم ہے تا ہم ہندوستانی ڈرائیوروں کیلئے ضرب کاری کی حیثیت رکھتا ہے۔ ویب سائٹ پر یہ بھی تحریرکیا گیا ہے کہ تقریباً ہر ہفتے ہندوستانی کارکن سعودی عرب کو خیر باد کہہ کر مستقل بنیادوں پر وطن واپس ہونے لگے ہیں۔ نطاقات کے پروگرام نے بھی تارکین کی بیدخلی کا ماحول برپا کر رکھا ہے۔
 

شیئر: