Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

111 سالہ سعودی کی صحت کا راز

ریاض..... 111 سالہ سعودی شہری خنیفرالذیابی نے واضح کیا ہے کہ اس کی صحت کا راز اونٹنی کے دودھ اور کھجور پر مشتمل اس کی یومیہ خوراک ہے۔ رات کو گھر میں بند ہوکر لیٹنے کے بجائے کھلے صحن میں سونے کا عادی ہے۔ جلد سوتا ہے ، نماز فجر سے قبل اٹھ جاتا ہے۔ 2 شادیاں کرچکا ہے۔ 11 بیٹوں، بیٹوں اور 37 پوتوں، پوتیوں، نواسوں اور نواسیوں کا دادا ، نانا ہے۔ الذیابی نے سبق ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آل سعود کے اقتدار سے قبل مختلف قبائل ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوتے تھے۔ شاہ عبدالعزیز نے امن و امان قائم کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ حج کا سفر 2 ماہ سے زیادہ عرصہ میں طے ہوتا تھا۔ بڑی مشقت اور زحمت کا سفر تھا۔ قبائلی نظام کا مملکت میں راج تھا۔ میدان عرفات میں شاہ عبدالعزیز سے ملاقات کا موقع ملا۔ اس وقت انہیں مقامی شہری " الامام" کے لقب سے یاد کیا کرتے تھے۔ انہوں نے وطن عزیز کا پامردی سے دفاع کیا۔ شمالی حجاز میں السلیلہ کا معرکہ ترکوں سے 6 ماہ تک لڑا۔ الذیابی کا کہنا ہے کہ وہ پانچوں نمازیں وقت پر پڑھتا ہے۔ صحراءمیں پیدل چلنے کا عادی ہے۔ ریستورانوں کا کھانا بالکل پسند نہیں۔ ماضی میں ایک قریہ سے دوسرے قریہ جانا بہت مشکل ہوتا تھا۔ الذیابی نے بتایا کہ اس کا وطن خیبر کا " الصلصلہ " قریہ ہے۔ سال پیدائش 1328 ھ ہے۔ یہ تاریخ سرکاری ریکارڈ کی ہے ویسے حقیقی عمر 120 برس سے زیادہ ہے۔ الذیابی کا کہنا ہے کہ اب اسے چہل قدمی میں دشواری پیش آتی ہے۔ چھڑی کا سہارا لے کر چلنا پڑتا ہے۔ کرسی استعمال کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ نظر کمزور ہوچکی ہے۔ بڑھاپا نظر آنے لگا ہے۔ البتہ یادداشت آج بھی لوہا لاٹ ہے۔ بچپن اور جوانی کے اہم واقعات کی تفصیلات ازبر یاد ہیں۔ کبھی ملازمت نہیں کی۔ اونٹوں کے ریوڑ کا مالک ہے۔ الذیابی کا کہنا ہے کہ وہ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز سے لے کر شاہ سلمان تک تمام سعودی حکمرانوں کے ہاتھوں پر بیعت کرچکا ہے۔ 

شیئر: