Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سرمایہ کاروں کےساتھ ابوظبی میں اماراتیوں جیسا معاملہ ہو گا

ابوظبی.... حکومت ابو ظبی نے سعودی سرمایہ کاروں کے ساتھ اپنے یہاں اماراتیوں جیسا معاملہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ سعودی سرمایہ کاروں کو فیس سے استثنیٰ دیدیا۔ دونوں ملکوں نے ابو ظبی میں پہلے سعودی اماراتی بزنس فورم کے موقع پر 3معاہدے کئے۔ بزنس فورم کا عنوان "ہمیشہ ایک ساتھ "تھا۔ دونوں ملک تجارتی ، اقتصادی اور سرمایہ کاری تعاون کو فروغ دینے ، باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے، سرمایہ کاری کے نئے ذرائع کھولنے، آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیداکرنے، تیل کے ماسوا برآمدات کا حجم بڑھانے ، اہمیت کی حامل سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کے سلسلہ میں پرعزم ہیں۔ فورم میں دونوں ملکوں کے ایک ہزار سے زیادہ سرکاری عہدیدار مردو خواتین سرمایہ کار اور تجارت کے شعبہ کے قافلہ سالار شریک ہیں۔ سعودی وزیر تجارت و سرمایہ کاری نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے غذائی اشیاءمیں خودکفالت کیلئے 5ارب ریال لاگت کے معاہدے پر دستخط کئے۔ فورم میں امارات کے وزیراقتصاد سلطان المنصوری اور سعودی وزیرتجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی شریک ہیں۔ سعودی وفد متعدد سرکاری اداروں کے نمائندہ 120سے زیادہ افراد پر مشتمل ہے۔ امارات 16اہم اقتصادی شعبوں میں 30ارب درہم سے زیادہ کا سرمایہ سعودی عرب میں لگائے ہوئے ہے۔ امارات کی 32بڑی کمپنیاں اور اقتصادی گروپ مملکت میں منصوبہ قائم کئے ہوئے ہیں۔ سعودی ویژن 2030اور اماراتی ویژن 2021کے تناظر میں قومی تبدیلی اسکیموں پر تبادلہ خیال کیلئے فورم نے 3اجلاس کئے۔ دونوں ملک ایک دوسرے کو صنعتی اعتبار سے بھی مکمل کریں گے۔ امارات کے عہدیداروں نے اعلان کیا ہے کہ جو سعودی بھی ابوظبی میں کوئی منصوبہ شروع کرنا چاہے گا اسے درکار تمام سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ سعودی سرمایہ کار کو ابوظبی چیمبر کی رکنیت میں زر اشتراک سے استثنیٰ دیدیا گیا۔ 3برس کیلئے ایک لاکھ مربع میٹر کا رقبہ سعودی سرمایہ کاروں کیلئے مختص کر دیا گیا۔ ابو ظبی کی بندرگاہوں نے سعودی سرمایہ کار کو خلیفہ انڈسٹریل سٹی میں 15فیصد کی رعایت پیش کر دی۔ علاوہ ازیں ابو ظبی میں سرمایہ کاری دفتر بھی قائم کر دیا۔ 
 

شیئر: