Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وہ حقیقت نہیں تھی، دھوکا تھا

شہزاداعظم......جدہ
تم کبھی یوں بدل بھی سکتی ہو
غنچہ  دل مسل بھی سکتی ہو
میں نے ایسا کبھی نہ سوچا تھا 
وہ جو ہر دم تھی ہم قدم میرے
جس نے اپنا لئے تھے غم میرے 
جس نے یہ بزم دل سجائی تھی
ایک دنیا نئی بسائی تھی
بو دیئے خار اس نے راہوںمیں
نام اس کا ہے میری آہوں میں
مجھ کو وہ بے قرار چھوڑ گئی
جتنے بندھن تھے، سارے توڑ گئی
یوں کبھی وہ بدل بھی سکتی تھی
نئے سانچے میں ڈھل بھی سکتی تھی
وہ حقیقت نہیں تھی، دھوکا تھا
یہ تو میں نے کبھی نہ سوچا تھا
 

شیئر: