Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں عجیب و غریب آثار

ریاض .... ماہرین آثار قدیمہ نے سعودی عرب کے دور دراز صحراءمیں عجیب و غریب آثار دریافت کئے ہیں۔ انہیں ”البوابات“ دروازوں کا نام دیا گیا ہے۔ یہ بالائی حصے سے دروازوں کی شکل کے ہیں۔ عربی میں (بوابہ) دروازے کو کہتے ہیں جس کی جمع بوابات آتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ چھوٹا دروازہ 13میٹر لمبا ہے جبکہ بڑے دروازے کی لمبائی 518میٹر پائی گئی ہے۔ گوگل ارتھ کے ذریعے لی گئی تصاویرسے ظاہر ہورہا ہے کہ دور دراز صحراءمیں دیو ہیکل گنبد کھڑے ہوئے ہیں۔ انکا حجم فٹبال اسٹیڈیم سے 4گنا زیادہ ہے۔ برطانوی جریدے ڈیلی میل نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے واضح کیا کہ ماہرین آثار قدیمہ کو 400حجری ڈھانچے ملے ہیں انکی عمر 7ہزار برس ہے۔ یہ سعودی عرب کے معروف علاقے ”حرة خیبر “ میں پائے گئے ہیں۔ ابھی تک انکی بابت کسی کو کچھ علم نہیں تھا اور ان آثار کے بارے میں بڑا ابہام پایا جاتا ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ یہ دروازے علاقے میں آتش فشانوں کی باقیات ہوں۔ کینیڈا کے اسکالر ڈیوڈ کا کہناہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مذکورہ خطے میں انسان کی سب سے پرانی تخلیق یہی آثار قدیمہ ہوں۔
 

شیئر: