Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"نیوم" کے باشندے قابل اور تجربہ کار سعودی اور تارکین وطن ہونگے

 ریاض... سعودی عرب ، مصر اور اردن کو جوڑنے والے عظیم الشان عالمی منصوبے نیوم سے متعلق 13اہم سوالات کے جوابات دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ نیوم شہر کے باشندوں میں قابل اور تجربہ کار سعودی اور تارکین وطن دونوں شامل ہوں گے۔ سعودی عرب نے نیوم منصوبے کیلئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت نگران ادارہ قائم کردیا۔ یہ منصوبہ مملکت کے شمال مغرب میں مصری اور اردنی اراضی میں قائم کیا جائے گا۔ منفرد خصوصیات کا حامل ہوگا۔ عالمی تجارتی راستوں اور منڈیوں کے قریب ہو گا۔ بحراحمر سے گزرے گا۔ عالمی تجارت کا 10 فیصد حصہ اس سے منسلک ہو گا۔ دنیا کے 70فیصد باشندے زیادہ سے زیادہ 8گھنٹے میں یہاں پہنچ سکیںگے۔ یہ پرکشش ساحلوں سے مالامال ہے۔ بحراحمر کے ساحل کا 460کلومیٹر حصہ اور کئی پرکشش جزیرے اس میں داخل ہوں گے۔ یہاں دنیا کا اعلیٰ ترین دماغ جمع ہو گا۔ جدت طراز کمپنیاں کھلیں گی۔ یہاں کا طرز معاشرت اپنے آپ میں ایک چیلنج رکھے گا۔ پوری دنیا کے لئے مثالی منصوبہ ثابت ہوگا۔اس کی بدولت سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار کی کھپت اندرون ملک ہو سکے گی۔ سعودی سرمایہ کار باہر کا رخ کرنے کی بجائے نیوم کا رخ کریں گے۔ نیوم کا اپنا انتظامی ڈھانچہ ہو گا۔ یہاں تنازعات نمٹانے کیلئے خصوصی عدالتی نظام ہوگا۔ اس علاقے کے قوانین و ضوابط منفرد ہوںگے۔ مملکت کے قوانین سے مختلف ہوں گے۔ سعودی بالادستی قائم رہے گی۔ یہاں ثقافتی ،تعلیمی اور فنون کے حوالے سے عالمی طور طریقے اپنائے جائیں گے۔ نیوم منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا۔ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا گیا۔ پہلا مرحلہ 2025ءمیں مکمل ہوگا۔ یہاں افرادی قوت سے کہیں زیادہ روبوٹس پر انحصار کیا جائے گا۔ یہاں آنے والی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ آبادی میں بھی اضافہ ہو گا۔ اعلیٰ مہارت رکھنے والے لوگ اسٹراٹیجک اور اچھوتے کاموں کے لئے آئیں گے۔ ان میں ڈاکٹر وغیرہ شامل ہوں گے۔ یہ ایک طرح سے مستقبل کا عالمی مثالی شہر ہو گا۔ تعلیم، صحت ، خوراک ، ٹرانسپورٹ ، تفریحات اور جدید ٹیکنالوجی کی صنعت کے حوالے سے انتہائی معیاری ہو گا۔ یہاں کے باشندوں کو پیدل چل کر یا سائیکلوں کے ذریعے آنے جانے کے مواقع مہیا ہوں گے۔ بنیادی ڈھانچہ اعلیٰ درجے کا ہو گا۔ سرکاری خدمات کی فراہمی اور استعمال دونوں آسان ہوںگے۔ ڈیجیٹل مفت سروس مہیا ہوگی۔ ہر جگہ انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائیگی۔نیوم میں توانائی و پانی ، نقل و حمل، اہم ٹیکنالوجی ، خوراک ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سائنس ، ترقی یافتہ صنعت، میڈیا اور ابلاغی پروگرام نیز تفریحات وغیرہ کا مستقبل تابناک ہو گا۔ یہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مواقع فراہم ہوں گے۔ سعودی اور عالمی منڈی تک رسائی آسانی سے ہو سکے گی۔ سعودی پبلک انوسٹمنٹ فنڈ اور مقامی و عالمی سرمایہ کار یہاں 500ارب ڈالر سے زیادہ کا سرمایہ لگائیں گے۔ نیوم کا علاقہ اسپیشل ہوگا۔ عام ریاستی قوانین و ضوابط ، انکم ٹیکس، کسٹمز ، قوانین محنت اور تجارتی پابندیوں سے آزاد ہو گا۔ عسکری امور، خارجہ پالیسی اور ریاستی فیصلے سعودی عرب کے ہوں گے۔

شیئر: