Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاستی حکومتیں 2.1لاکھ جعلی کمپنیوں کے اثاثوں کی جانچ کریں ، مرکز کی ہدایت

نئی دہلی۔۔ مرکزی حکومت نے ریاستوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ جن 2.1لاکھ جعلی کمپنیوں کا رجسٹریشن منسوخ کیا گیا ہے ان کے اثاثوں اور جائیدادوں کی تحقیقات کی جائے تا کہ ان جائیدادوں کو بنیاد بنا کر کوئی دھوکہ یا گھپلا نہ ہو سکے۔ مرکزی حکومت میں وزیرمملکت برائے کمپنی امور پی پی چودھری نے جمعہ کو ریاستوں کے نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان جعلی کمپنیوں کیخلاف جانچ کا عمل جلد از جلد پورا کیا جانا چاہئے اور اس کی رپورٹ بھی مرکز کو بھیجی جانی چاہئے۔ انہو ںنے کہا کہ ان جعلی کمپنیوں نے  کروڑوں روپے کے اثاثے اور جائیدادیں خرید رکھی ہیں جو بدعنوانی کی ایک شکل ہے  لہذا ان اثاثوں کی تحقیقات ہونا بہت ضروری ہے۔ چودھری نے کہا کہ پورے ملک کی اراضی  اور زرعی زمین کی تفصیلات اب کمپیوٹرائزکی جا چکی ہیں لہذا ایسی جعلی کمپنیوں کی جائیداد کے بارے میں معلومات جمع کرنے میں کوئی دشواری اور تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومتوں کو اس سلسلے میں متعلقہ ضلع انتظامیہ او رمرکزی حکومت سے بھرپور تعاون کرنا چاہئے۔ ریاستی نمائندوں پر مرکزی وزیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار آف کمپنی کی طرف سے جن کمپنیوں کے ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے ان کی جائیداد پر اب ڈائریکٹرز اور بااختیار اداروں کو کسی طرح کی بھی ٹرانزیکشن سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ کمپنی لاء ٹریبونل ان کمپنیوں کو پوری طرح  سے اپنی تحویل میں لینے کی کارروائی کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق چودھری نے یہ بھی کہا کہ جعلی کمپنیوں کے نام ریکارڈ سے ختم کر دیئے گئے ہیں لہذا ایسے میں ان کمپنیوں سے وابستہ اثاثوں پر قانونی طور سے کسی کا حق یا اختیار نہیں رہ گیا۔ ضلع انتظامیہ کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی کمپنیوں سے ان کی جائیدادوں پر کسی طرح کا لین دین نہ ہونے دے بلکہ اس طرح کے معاملات پر قدغن لگا دینا چاہئے۔ انہو ںنے یہ بھی کہا کہ ضلع انتظامیہ کو منسوخ کی گئی کمپنیوں کی جائیداد کے لین دین پر نظر رکھنے کیلئے پراپرٹی کے رجسٹریشن کے عمل کو درست کرنا چاہئے۔ 
 

شیئر: