Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی جے پی ون مین شو اور ٹو مین آرمی بنی رہی تو تباہی یقینی ہے، شترو

نئی دہلی۔۔۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ  و  فلمی اداکار  شتروگھن سنہا نے  ایک بار پھر  وزیراعظم  نریندر مودی  اور  پارٹی کے قومی صدر  امیت شاہ  پر  شدید تنقید کی ہے۔  انہوں نے کہا کہ بی جے پی  تب ہی لوگوں کی امیدوں پر کھری اتر سکتی ہے جب  وہ  "ون مین شو" اور "ٹو مین آرمی" کے جال سے باہر نکل جائے۔ اگر وہ  ایسا نہیں کر پاتی ہے تو پھر اس کو تباہی سے کوئی نہیں روک سکتا۔  شتروگھن سنہا نے  مزید کہا کہ آج کی تاریخ میں  ملک کے نوجوان ، کسان اور تجارتی طبقہ بی جے پی حکومت کی  پالیسیوں سے  ناراض ہے۔  انہوں نے  ایک نیوز ایجنسی سے  بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ    مجھے لگتا ہے کہ ہم گجرات  اور ہماچل پردیش   دونوں اسمبلی انتخابات میں  اس وقت انتہائی سخت چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں کیونکہ  نوجوانوں ، کسانوں  اور تاجروں  نے  مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو لے کر  کافی  گہری ناراضی  کا پہلے ہی اظہار کردیا ہے۔  اسمبلی انتخابات  کے  اعلان سے قبل ہی  بی جے پی حکومت   ان تمام صورتحال سے بخوبی واقف تھی  لیکن  کوئی توجہ نہیں دی گئی۔   مرکزی حکومت کے سابق وزیر  یشونت سنہا  نے بھی مودی حکومت کی  اقتصادی پالیسیوں کو  ہدف  تنقید بنایا تھا  تو اس وقت بھی  شتروگھن سنہا نے  یشونت سنہا  کی  تنقید کی تائید کی تھی۔  جب ان سے پوچھا گیا کہ  وہ  بی جے پی چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں  تو انہوں نے کہا کہ  میں  اسے چھوڑنے کیلئے  پارٹی میں  شامل نہیں ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ  پارٹی کو  متحد ہوکر کام کرنا چاہئے اور  ان بڑے بزرگوں کی دعا  لینی چاہئے  جنہوں نے  سب کچھ  قربان کرکے پارٹی کو   اس مقام تک  پہنچایا ہے  اور  ثابت  قدم رہ کر  پارٹی کیلئے  لڑائی لڑنا چاہئے۔  شتروگھن کے   مطابق انہیں آج تک  یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ لال کرشن اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی ،  یشونت سنہا اور ارون  شوری جیسے سینیئر لیڈروں کی کیا غلطی تھی کہ انہیں  سائیڈ لائن کردیاگیا اور  بیچ منجدھار   چھوڑ کر ان کی حالت بھی معلوم نہیں کی ۔ 
 

شیئر: