Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسٹریٹ شوارما انتہائی مضر صحت ‎

امریکہ یورپ جیسے صفائی پسند اور ہائی جینک معاشروں میں بھی سٹریٹ فوڈز عام ہیں ۔تازہ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں کنزیومر رائٹس اینڈ ہیلتھ پروٹیکشن کے ادارے نے امریکہ میں سٹریٹ شوارما پر سخت ترین اقدمات اٹھا ئے ہیں اور اس جنک فوڈ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکو امریکیوں کے لئے خطرنا ک فوڈ قرار دیا ہے ۔
مذکورہ امریکی ادارے کے مطابق ا سٹریٹ شوارما معدہ میں انتہائی خطرناک بیکٹیریا پیدا کرتا ہے جس سے گیسٹرو انٹسٹائنل انفیکش اور فوڈ پوائزنگ جیسے امراض جنم لیتے ہیں ،ذرا سوچئے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں جہاں ناقص غذا عام اور صحت و صفائی کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتاوہاں کیا معاملہ ہوگا۔
شوارما فاسٹ فوڈ کے طور پر بنیادی طور پر ترکی کی سوغات ہے لیکن اب یہ پوری دنیا کے فوڈ کلچر کا حصہ بن گیا ہے،ہر ملک میں شوارما انکی اپنی عوام کے ٹیسٹ کو مدنظر رکھ کر بنایا جاتا ہے ۔پاکستان میں توشوارما اب گلی کوچوں میں اور تھڑوں پر اسقدر خوار ہوگیا ہے کہ شوارما ’’ایجاد‘‘ کرنے والے بھی پاکستانی شوارما دیکھ کر حیران رہ جاتے ہوں گے۔ترکی میں جب شوارما کا رواج پڑا تو یہ مکمل غذائیت سمجھا جاتا تھا لیکن پاکستان میں یہ شوقیہ کھایا جاتا ہے ۔اس میں ناقص ترین مایونیز اور ساسز،مصالحے استعمال تو کیے ہی جاتے ہیں لیکن چکن بھی انتہائی غیر معیاری ہوتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شوارما چکن گیس برنرپر مسلسل تپتا رہنے سے گیسز کو جذب کرتا ہے۔یہی گیسز جزوبدن بننے کے بعد کینسر کا باعث بنتی ہیں اوریہ کینسر جاں لیوا ثابت ہوتا ہے۔ اکثر شوارما کارنر والے ایل پی جی گیس استعمال کرتے ہیں جن کے سلنڈر بھی ناقص ہوتے اور ان سے کچی گیس رستی رہتی ہے جو شوارما چکن میں شامل ہوجاتی ہے تو شوارما کھانے والوں پر اسکے زہریلےاثرات نمودار ہونے لگتے ہیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی اس ضمن میں انتباہ جاری کرچکی ہے کہ شوارما میں شامل تمام اشیا ءانتہائی ناقص اور زہریلی ہیں لہذا خاص طور پر سٹریٹ شورما کھانے سے اجتناب کیا جائے۔
 

شیئر: