Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کولڈ ڈرنکس کااستعمال امراض قلب کاباعث

ہفتہ بھر میں صرف دو سافٹ یا کولڈ ڈرنکس کا استعمال ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا شکار بنانے کے لیے کافی ہے۔ایک طبی تحقیق کے مطابق محض ایک کولڈ ڈرنک ہی بلڈ پریشر کو بڑھانے کے لیے کافی ہے کیونکہ اس میں چینی کی مقدار دن بھر کی ضروریات کے مقابلے میں 14 گرام زیادہ ہوتی ہے۔
 یہ بات تو پہلے ہی سامنے آچکی ہے کہ یہ بہت زیادہ میٹھے مشروبات طویل المیعاد بنیادوں میں موٹاپے کا باعث بنتے ہیں جو آگے بڑھ کر دیگر سنگین امراض کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ ہفتہ بھر میں ان مشروبات کی تھوڑی سی مقدار بھی میٹابولک سینڈروم کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے جو کہ امراض قلب، فالج اور ذیابیطس کا باعث بن سکتا ہے۔ 
اس تحقیق میں ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جو ہفتہ بھر میں کم از کم 5 کولڈ ڈرنکس پینے کے عادی تھے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ میٹھے مشروبات انسولین کی سطح پر اثرانداز ہوکر ذیابیطس کا باعث بن سکتے ہیں۔ اسی طرح یہ بلند فشار خون اور خون کی شریانوں میں مسائل کو جنم دیتے ہیں جو آگے بڑھ کر فالج اور امراض قلب یا ہارٹ اٹیک کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔
 محققین کا کہنا تھا کہ ان مشروبات کا استعمال دنیا بھر میں بہت عام ہوچکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سنگین امراض کسی وباکی طرح پھیل رہے ہیں، حالانکہ ان سے بچنا بہت آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے نتائج صاف بتاتے ہیں کہ ان مشروبات یا ڈائٹ مشروبات کا استعمال بھی ذیابیطس، امراض قلب یا فالج کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں اور اس حوالے سے لوگوں کے شعور کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ 
 

شیئر: