Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہما چل پردیش اسمبلی الیکشن کےلئے پر امن پولنگ ، 75 فیصد ٹرن آئوٹ

شملہ ۔۔۔ہمالیائی ریاست ہماچل پردیش میں جمعرات کو اسمبلی انتخابات کیلئے پرامن پولنگ انجام پائی جس کا ٹرن آؤٹ 75فیصد ریکارڈ کیا گیا ۔ اس ریاست میں ماہرین کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب لوگوں نے جوش و خروش دکھاتے ہوئے ووٹ ڈالے۔ ریاست کے ہر شہر، قصبے اور موضع میں پولنگ بوتھ پر قطاریں لگی ہوئی تھیں ۔ الیکشن کمیشن نے پولنگ کوپرامن بنانے کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے ۔ ریاست کے کسی بھی حصے سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ۔ علاوہ ازیں عوام نے اتحاد اور پیار محبت کے جذبے کے تحت ان رائے دہندگان کی مدد کی  جو پولنگ بوتھ پر پہنچنے سے قاصر تھے یا معذور ہونے کی وجہ سے انہیں ووٹ ڈالنے کا موقع نہیں مل رہا تھا۔ ریاست میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت ٹکر نظر آئی لیکن رائے دہندگان نے کسی سیاسی چپقلش کو ظاہر نہیں ہونے دیا۔ دونوں پارٹیوں کے مجموعی طور پر 337امیدواروں کی قسمت الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگئی۔ 18دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کے بعد ہی ان امیدواروں کے مستقبل کا پتہ چلے گا۔ الیکشن کمیشن نے ووٹنگ مشینوں پر اعتراضات کے بعد پہلی مرتبہ ووٹنگ پیپر سلپ مشینوں کا استعمال کیا ہے تا کہ ووٹر کو سلپ سے یہ بات پتہ چل سکے کہ اس نے اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دیا ہے۔ 68رکنی ریاستی اسمبلی کیلئے جمعرات کو صبح 8بجے سے پولنگ کا آغاز ہوا جو 5بجے شام تک جاری رہا۔ اس کام کو انجام دینے کیلئے 37ہزار پول اہلکار، 17 ہزار777پولیس اہلکار اور ہوم گارڈ نیز 65کمپنیاں نیم فوجی ایجنسیوں کی تعینات کی گئی تھیں۔ الیکشن کمیشن نے 2300پولنگ اسٹیشنوں کو لائیو کاسٹ کا بھی اہتمام کیا تھا تا کہ اس بات کا علم ہو سکے کہ ریاست کے 12اضلاع میں شفاف اور آزاد انتخابات عمل میں آئے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ریاستی اسمبلی الیکشن میں کانگریس کے وزیراعلیٰ ویر بھدرا سنگھ او رسابق وزیراعلیٰ پریم کمار دھمل جو بی جے پی کے نامزد وزیراعلیٰ ہیں، ان 62ارکان اسمبلی میں شامل ہیں جو 2017ء  کے ان انتخابات میں قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے تمام ایگزٹ پول پر 18دسمبر تک پابندی عائد کر رکھی ہے۔ 

شیئر: