Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگال رس گلے کا’’ موجد‘‘،اوڈیشہ کو شکست

کولکتہ۔۔۔دنیا بھر میں  معروف مٹھائی رس گلوں کے قدر دانوں کیلئے  اچھی خبر ہے کہ رس گلے  پر  اپنے حق کو لے کر  مغربی بنگال اور اڑیسہ کے درمیان  پچھلے  کئی برسوں سے  چل رہے تنازع کا  اب حل نکال لیاگیا ہے۔ منگل کو  مغربی بنگال سرکار کو  رس گلے کیلئے  جغرافیائی پہچان  جی آئی کا ٹیگ مل گیا ہے۔  اس طرح  مغربی بنگال کو اس معروف مٹھائی  کا موجد  قرار دے دیاگیا ہے۔  اس مٹھائی کی ایجاد کس نے کی تھی اس معاملے کو لے  کر اوڈیشہ اور مغربی بنگال میں  تنازع چل رہا تھا۔  دونو ں ریاستوں نے اپنے اپنے دلائل پیش کئے تھے لیکن مغربی بنگال کی دلیلوںکو قبول کرتے ہوئے  اس مٹھائی کیلئے  اسے جی آئی ٹیگ ملنے کا  سنہرا موقع حاصل ہوچکا ہے۔  جی آئی ٹیگ ملنے سے  مغربی بنگال میں رس گلہ  بنانے والے حلوائیوں کو کافی فائدہ ہونے کا امکان ہے۔  مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے  اسے  دنیا بھر میں  ریاست  کی نمائندگی کی شکل میں پیش کرنے کا منصوبہ بنایاتھا۔ اس کیلئے  وہ کافی کوشش بھی کررہی تھیں۔  رس گلہ کو جی آئی ٹیگ ملنے  پر ممتابنرجی نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ میں ریاستی  عوام کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔  ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ  جی آئی ٹیگ کا ملنا ریاست کے سب ہی  لوگوں کیلئے اچھی خبر ہے جس پر ہم سب کو  فخر  اور بے حد خوشی ہے۔   مغربی بنگال کی حکومت کا کہنا تھا کہ رس گلے کی ایجاد  ان کی ریاست  میں ہوئی۔ ریاست کے وزیر خوراک عبدالرزاق ملا کا کہنا  تھا کہ بنگال رس گلہ کا موجد  ہے۔ انہوں نے تاریخی واقعات کی بنیاد پر بتایا کہ بنگال  کے معروف حلوائی  نوین چندرداس نے 1868 ء سے قبل رس گلہ ایجاد کیا تھا۔ یہ معاملہ  تب سرخیوں میں آیا جب اوڈیشہ سرکار نے  رس گلہ کیلئے جی آئی ٹیگ لینے کی  بات کہی۔  اوڈیشہ کے سائنس و تکنیکی وزیر پردیپ  کمار نے 2015 ء میں میڈیا کے سامنے  دعویٰ کیا تھا کہ  600 سال پہلے ان کے یہاں  رس گلہ موجود تھا ۔ انہوں نے رس گلہ کو  مذہبی پیشواؤں  کی مٹھائی قرار دیا  لیکن ان کی اس دلیل کو مسترد کردیاگیا اور مغربی بنگال کے موقف کو قبول کرتے ہوئے  متعلقہ محکمے  نے  جی آئی  ٹیگ  اس کے حوالے کردیا۔

 

شیئر: