Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنے لیے وقت نکالیں

 
پاکستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ خواتین پر مشتمل ہے . ان کی پیشہ ورانہ کارکردگی معیشت پر زبردست اثرات مرتب کرتی ہے . گھر ، بچوں ، شوہر اور والدین کا خیال ان سے بہتر کون رکھ سکتا ہے مگرجب بات آتی ہےاپنا خیال رکھنے کی تو اس کے لیےان کے پاس وقت ہی نہیں ہوتا . 
سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر کویتا اروڑا کہتی ہیں کہ اگر 14 گھنٹے کام کرنا ضروری ہے تو اپنے لیے بھی وقت نکالنا نا ممکن نہیں. روزانہ کم از کم 40 منٹ اپنے لیے مخصوص کر لیں اس دوران سکون سے بیٹھ جائیں یا ورزش ، یوگا ، چہل قدمی کر لیں . دوڑلگائیں . کسی اپنے سے بات کرلیں لیکن اپنے لیے وقت ضرور نکالیں .
کویتہ کا کہنا ہے کہ خواتین اپنی مصروفیت کو ورزش سے بچنے کا بہانہ نہ بنائیں . ملازمت کرنے والی خواتین کے لیے ان کا مشورہ ہے کہ گھر آنے کے بعد کام کے بارے میں نہ سوچیں،  پریشانی اور تھکن کو ٹالنے کے لیے حد سے زیادہ کافی یا چائے استعمال نہ کریں ، تھکن کو نظر انداز کر کے ختم نہیں کیا جا سکتا اس سے بچنا اور  لڑنا چاہتی ہیں تو اچھی خوراک اور ورزش پر توجہ دیں . ورزش کو روٹین بنا کر آپ تھکن سے بچی رہیں گی اور فٹ رہنے میں بھی مدد ملے گی .
 دن میں کئی بار بازو اور پیٹ کے مسلز کو اسٹریچ کریں . پیٹ اور کمر کے پھٹوں کی مضبوطی پیٹھ کو بھی  طاقتور بناتی ہے اور آپ کو  کمر  کے درد سے  بھی محفوظ رکھتی ہے .
 گٹھنے کی ورزش کے لیے جیسے بال کو کک لگاتے ہیں ویسے ہی اپنی ٹانگ کو باری باری سیدھا کریں .  رآن کے مسلز  کی اچھی موومنٹ آپ کو گھٹنوں کے درد سے بچائے گی اور جسم میں خون کی روانی بہتر ہو گی . 
 دن میں کسی بھی وقت جوتے اتار کر اپنے دونوں ہاتھ کسی دیوار سے لگائیں اب ایک پاؤں آگے دیوار سے ملا لیں اور دوسری ٹانگ جتنی  پیچھے کی جا سکتی ہے کر لیں  اب ایک گھٹنے کو آگے کی طرف کریں تا کہ پچھلی ٹانگ سیدھی ہو جائے. باری باری یہ ورزش دونوں ٹانگوں کے ساتھ دہرائیں . 
آفیس میں کام کے دوران کی  پیروں کو سیدھا کریں ، حرکت دیں اور گھڑی کی سوئی کی طرح مخالف سمت میں  گھماتی رہیں . آفس میں بیٹھ کر کام کرنے والی خواتین کے لیے دن میں کی جانے والی ایک بہترین ورزش  ہے.
 پیشہ ورانہ اور گھریلو مصروفیات کو ذمہ داری اور محبت سے نبھانے کے ساتھ ساتھ تمام خواتین  اپنے لیے وقت  نکالنے کی اہمیت کو سمجھیں اور اپنی صحت اور طرزِ زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش میں کوئی کوتاہی نہ ہونے دیں آخر صرف 40 منٹ کی تو بات ہے.

شیئر: