Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلے وارننگ پھر جرمانہ، بغیر لائسنس ڈرائیوروں پر مقدمات درج نہ کیے جائیں: اسلام آباد ہائی کورٹ

چیف جسٹس نے ہدایت دی کہ ’شہریوں کو پہلے وارننگ دی جائے‘ (فوٹو: اے پی پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد ٹریفک پولیس کو ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والے شہریوں کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کرنے سے روک دیا ہے۔
جمعرات کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سردار محمد سرفراز ڈوگر نے بغیر لائسنس گاڑی چلانے والے افراد کی گرفتاریوں اور گاڑیاں ضبط کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کیے جانے کے خلاف شہری کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے عدالت میں موقف اپنایا گیا کہ موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے پر صرف جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔
’اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد شہریوں کے خلاف مقدمات درج کرنے اور گرفتاریاں کرنے کی ہدایات غیر قانونی ہیں۔‘
چیف ٹریفک آفیسر اسلام آباد کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں کو عدالت میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر لائسنس نہ رکھنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تو یہ ’شہریوں کے لیے سٹیگما‘ (داغ) بن جائے گا کیونکہ مقدمہ درج ہونے کے بعد ان کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل ہو جاتا ہے۔
چیف جسٹس نے ہدایت دی کہ شہریوں کو پہلے وارننگ دی جائے اور صرف جرمانہ عائد کیا جائے۔ اگر وہ قانون کی خلاف ورزی جاری رکھیں تو پھر سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔

ڈیڈ لائن کے اعلان کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے پہنچنے لگی تھی (فوٹو: اسلام آباد ٹریفک پولیس)

عدالت میں چیف ٹریفک آفیسر  اسلام آباد کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں نے بتایا کہ اب تک کسی شہری کے خلاف ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے حال ہی میں شہریوں کو ایک ڈیڈ لائن دی تھی کہ وہ مقررہ تاریخ تک اپنا ڈرائیونگ لائسنس بنوا لیں۔ بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، مقدمات کا اندراج اور گرفتاریاں ہوں گی۔
سی ٹی او کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں نے متعدد ویڈیو پیغامات میں شہریوں کو تنبیہ کی تھی کہ وہ قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں ورنہ ان کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔
ڈیڈ لائن کے اعلان کے بعد اسلام آباد ٹریفک پولیس کے مختلف دفاتر میں شہریوں کی بڑی تعداد ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے پہنچنے لگی تھی۔
ٹریفک پولیس کے مطابق حالیہ دنوں میں لائسنس بنوانے کی شرح میں دوگنا اضافہ دیکھا گیا۔
اسلام آباد کے مختلف شہریوں نے اُردو نیوز کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔ اسلام آباد کے رہائشی محمد عبداللہ نے بتایا کہ انہوں نے ابتدا میں پولیس کی وارننگ کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا لیکن جب سخت کارروائی شروع ہوئی تو وہ بھی اپنی موٹر سائیکل کے لائسنس کے لیے فیض آباد آفس پہنچ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ انتظامات تو بہتر تھے البتہ رش بہت زیادہ تھا جس کی وجہ سے کافی دیر انتظار کرنا پڑا۔
ایک اور شہری محمد یونس نے بتایا کہ وہ بھی کچھ دنوں سے بغیر لائسنس گاڑی چلا رہے تھے۔ ’پولیس نے ایک دن روکا اور جرمانہ کیا، ساتھ ہی خبردار کیا کہ اگر آئندہ لائسنس نہ ہوا تو ایف آئی آر درج ہوگی۔ اس کے بعد میں نے لائسنس کے لیے رجوع کیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ لائسنس ہونا ہر شہری کی ذمہ داری ہے تاہم بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر مقدمات درج کرنا یا گرفتاریاں کرنا غیر ضروری سخت اقدام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے آنے والے شہریوں کے رش کو کم کرنے اور ان کی سہولت کے لیے مزید بہتر انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔

 

شیئر: