Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے کے پہلے مرحلے خیر مقدم

’یہ معاہدہ جامع و منصفانہ امن عمل کے قیام کی راہ ہموار کرنے کی غرض سے ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب نے غزہ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ امن تجویز کے پہلے مرحلے کے آغاز کا خیرمقدم کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ معاہدہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے خاتمے اور ایک جامع و منصفانہ امن عمل کے قیام کی راہ ہموار کرنے کی غرض سے ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے اعلامیے میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فعال کردار، نیز برادر ممالک قطر، مصر اور ترکی کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی کوششوں کو سراہا ہے جن کے نتیجے میں یہ معاہدہ ممکن ہو سکا ہے۔‘
سعودی عرب نے امید ظاہر کی کہ یہ اہم قدم فلسطینی عوام کی انسانی تکالیف میں فوری کمی کا باعث بنے گا۔
مملکت نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ یہ معاہدہ اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، امن و استحکام کی بحالی اور منصفانہ و جامع امن کے قیام کے لیے عملی اقدامات کے آغاز کی راہ ہموار کرے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایسا امن جو دو ریاستی حل کے اصول پر مبنی ہو، جس کے تحت 1967 کی سرحدوں کے مطابق اور مشرقی یروشلم (القدس الشرقیہ) کو دارالحکومت بنائے ہوئے ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو جیسا کہ متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عرب امن اقدام، اور نیویارک اعلامیے میں فلسطینی مسئلے کا پرامن حل بیان کیا گیا ہے۔

شیئر: