Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہادیہ کا سپریم کورٹ سے آزادی کا مطالبہ

نئی دہلی۔۔۔۔۔کیرالہ کی 24سالہ ہادیہ (سابقہ نام اکھیلہ اشوکن)نے سپریم کورٹ کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔ ہادیہ نے اسلام قبول کرنے کے بعد شافین سے شادی کی تھی۔سپریم کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں کیرالہ کے نام نہاد لو جہاد معاملے میں ہادیہ کو پڑھائی مکمل کرنے کیلئے میڈیکل کالج میں داخلہ اور ہاسٹل کی سہولت دستیاب کرانے کا فیصلہ سنایا۔سپریم کورٹ میں ہادیہ نے کہا کہ وہ والدین کے قبضے سے آزادی چاہتی ہیں۔ جسٹس مشرا کی صدارت والی 3رکنی بنچ کے سامنے ہادیہ نے کہا کہ مجھے آزادی چاہئے ۔میں شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔بنچ نے ہادیہ سے پوچھا کہ کیا تم طبی تعلیم سرکاری اخراجات پر جاری رکھنا چاہتی ہیں ؟ تو ہادیہ نے کہا جب میرے شوہر اخراجات برداشت کرسکتے ہیں تو حکومت کے اخراجات پر تعلیم کیوں حاصل کروں؟میں اپنے شوہر سے ملاقات کرنا چاہتی ہوں۔ اسکے بعد عدالت نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہادیہ کو تعلیم کیلئے تامل ناڈو کے میڈیکل کالج میں داخلہ دیا جائے اور کالج کے ہاسٹل میں رہائش کی سہولت فراہم کی جائے۔ سپریم کورٹ نے کیرالہ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ ہادیہ کو سیکیورٹی فراہم کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ جلد سے جلد تامل ناڈو میں واقع میڈیکل کالج پہنچ جائے۔

شیئر: