Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کا اعتراف خطرناک نظیر....اخباری اداریہ

سعودی عرب سے شائع ہونےوالے عربی اخبار ”الاقتصادیہ“ نے اپنے جمعرات 7دسمبر کے شمارے میں ٹرمپ کے نئے اعلان کے حوالے سے اداریہ لکھا ہے جس کا ترجمہ پیش کیا جارہا ہے۔
ٹرمپ کا اعتراف خطرناک نظیر، سنگین خلاف ورزی۔الاقتصادیہ 
جغرافیہ ، تاریخ اور انسانی امور میں القدس شہر کو مذہبی، تمدنی اور ثقافتی علامت کی حیثیت حاصل ہے۔ اس سے تینوں آسمانی مذاہب:اسلام، عیسائیت اور یہودیت کے ماننے والے شدت کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ جب سے اسرائیل نے القدس پر ناجائز قبضہ کیا ہے تب سے اس شہر کی صورتحال مشکل سے مشکل تر ہوتی چلی جارہی ہے۔ 67ءکی جنگ میں اسرائیل نے دیگر فلسطینی علاقوں پر ناجائز قبضہ کرتے ہوئے القدس کو بھی ہتھیا لیا تھا۔
اقوام متحدہ کی قرارداد وں ، مذاکرات کے پروگراموں،اوسلو معاہدے ، عرب امن معاہدے ہوئے ۔ کوئی بھی قابض اسرائیل کو حقداروں تک انکا حق دلانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ 2خود مختار فلسطینی ریاستوں کے قیام سے متعلق بھی بین الاقوامی فیصلے ہوا میں تحلیل ہوگئے۔
گزشتہ 20برس کے دوران اسرائیل میں کئی حکومتیں آئیں اور چلی گئیں، ہر ایک نے القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت منوانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر یورپی ممالک اور دنیا کے دیگر ملکوں نے اسرائیلی حکومتوں کے مطالبے کو شدت سے مستردکردیا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اسرائیل سے کہا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اوسلو معاہدے کی پابند ی کرے۔ اس دوران امریکہ میں برسراقتدار آنے والے سربراہ صہیونی لابی کے دباﺅ کو نظر انداز کرتے رہے۔
گزشتہ دنوں امریکی ذرائع ابلاغ نے جب یہ عندیہ دیا کہ صدر ٹرمپ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور تل ابیب سے اپنا سفارتخانہ القدس منتقل کرنے کا عزم کرچکے ہیں تو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ٹیلیفونک رابطے کے دوران امریکی صدر کو باور کرایا کہ امن معاہدے سے قبل القدس کی بابت امریکہ کا کوئی بھی اعلان امن مذاکرات کو نقصان پہنچائے گا اور خطے میں کشیدگی بڑھا دے گا۔
امریکی صد ر نے بدھ کو اپنا فیصلہ سنادیا۔ یقینی بات ہے کہ اس فیصلے کے باعث امریکہ اپنا اعتبار کھو دے گا۔ بیت المقدس اور فلسطین کے دیگر علاقوں میں کشمکش کی آندھیاں چلیں گی۔ یہ فیصلہ تشدد کے دوزخ کے دروازے کھول دے گا۔ اس سے عربوں اور مسلمانوں کے جذبات مشتعل ہورہے ہیں۔ مسلمان اور دنیا بھر کے عیسائی اسے اپنے قلبی احساسات کے خلاف چیلنج مانتے رہیں گے ۔ وہ اس فیصلے کو کبھی تسلیم نہیں کرینگے۔ وہ اسے اپنے تاریخی حق اور مذہبی مقامات کے خلاف جارحیت شمار کرینگے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
مزید پڑھیں:۔ ’القدس“ ٹرمپ کے فیصلے سے پوری دنیا ناراض، سعودی اخبارات کی شہ سرخیاں

شیئر: