Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہلی: پرانے قلعہ میں پھر کھدائی شروع ، پانڈودور کی نشانیوں کی تلاش

    نئی دہلی- - - - - دہلی کا پرانا قلعہ سے مہا بھارت  کے تعلق کے بارے میں اکثر ذکر کیا جاتاہے لہذا محکمہ آثار قدیمہ یہ جاننے کی کوشش کررہا ہے کہ مہابھارت جنگ کے فریق  پانڈوئوں کی راجدھانی  اندرپرست سے پرانے قلعہ کا کیا تعلق ہے۔ محکمہ کی ایک ٹیم نے  قلعہ میں شیر منڈل کے پاس کھدائی شروع کردی ہے جہاں ایسا کچھ  ملنے کی گنجائش ہے جس سے مہابھارت کے دور میں آبادی ہونے کے آثار مل سکیں۔ گزشتہ 40 برسوں میں قلعہ میں3 بار کھدائی کی جاچکی ہے جس میں متعدد پرانی چیزیں ملی ہیں۔ ان میں ٹیراکوٹا موتی،  زیورات اور راجہ چندرگپت موریا کے دور کے کھلونے اور برتن بھی شامل ہیں۔ یہی نہیں بلکہ قلعہ کی ایک کھدائی سے جو چیزیں برآمد ہوئی ہیں ان کا تجزیہ کرنے کے بعد انہیں گپتا دور اور کشانگ دور سے منسوب کیاگیاہے۔ ان میں بعض اشیاء کا تعلق مغل سے بھی ثابت ہوگیا ہے۔  موریا دور کے جو فن پارے ملے ہیں  تقریباً 300   سال قبل مسیح  سے تعلق رکھتے ہیں ۔ آثار قدیمہ کے ایک افسر وسنت کمار نے بتایا کہ 1960ء میں پرانا قلعہ کے بیرونی حصے میں کچھ کھپریل سی اشیاء ملی تھیں جو مہابھارت دور کے بارے میں کچھ خاص نہیں بتا پا رہی تھیں۔  ہمارا مقصد اُس دور کے اہم آثار کو جمع کرنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مہابھارت کا تعلق پیٹنٹ گرے ویئر سے ہے جو 1200 قبل مسیح سے 600 قبل مسیح تک  کے دور سے تعلق رکھتا ہے۔ ایک دوسرے افسر نے کہا کہ کھدائی میں موریا دور کے آثار ملے ہیں جن کے ثبوت  جمع کرلئے گئے ہیں لیکن یہ جاننے کی کوشش میں لگے ہیں کہ کیا اس سے پہلے بھی یہاں کوئی زندگی یا آبادی موجود تھی؟شیر منڈل کے پاس2 جگہ کھدائی کی جاچکی ہے اور تیسری جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کھدائی کا کام گزشتہ ہفتہ شروع ہوا تھا اور اس بات کا امکان ہے کہ کچھ خاص  آثار اور قدیم سامان ملنے میں کچھ مہینے لگ سکتے ہیں۔

شیئر: