Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسٹاک مارکیٹ پر بجٹ 2018ء کے مثبت اثرات ، پرائس انڈیکس میں اضافہ

    سعودی عرب نے 2018ء کا بجٹ پیش کر دیا جو اپنی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے جس میں اخراجات کا تخمینہ 978بلین ریال اور آمدنی کااندازہ 783بلین لگایا گیا ہے۔ خسارہ 195بلین ریال رہے گا جو 2017ء کی نسبت کم ہے۔ اس بجٹ میں نان آئل انکم بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے۔ یہ تخمینہ بھی لگایا گیا ہے کہ 2018ء میں آئل انکم 492بلین ریال اور نان آئل انکم  291بلین رہے گی جبکہ 2017ء میں نان آئل انکم 256بلین ریال رہے گی۔ اس طرح 2018ء میں نان آئل انکم کا اضافہ 35بلین ریال رہے گا۔ بہرحال بجٹ 2018ء نے اسٹاک مارکیٹ پر اچھے اثرات مرتب کئے ہیں۔ تداول آل شیئرانڈیکس 170پوائنٹس کے مدوجزر کے بعد 133.99پوائنٹس اضافہ کے بعد 7209.71پوائنٹس پر اختتام پذیر ہوا۔ قیمتوں میں اضافہ سے سرمایہ کاروں کو 27ارب ریال کا فائدہ ہوا۔ سرمایہ کاری کے لحاظ سے دارالارکان، انماء بینک اور سابک ٹاپ پر رہے۔ انفرادی کمپنیوں میں فائدے کے لحاظ سے ینبع سیمنٹ کو فوقیت حاصل رہی جس کی قیمت 24فیصد اضافے کے ساتھ 32.86ریال پر پہنچ گئی۔ نقصان کے لحاظ سے عنایہ انشورنس ٹاپ پر رہی جس کی قیمت 10.35فیصدکمی کے بعد 18.27ریال تک گرگئی۔ انرجی سیکٹر میں سب سے زیادہ فائدہ پیٹرورابغ کو ہوا جس کی قیمت 12.30فیصد اضافے کے ساتھ 16.52ریال پر پہنچ گئی۔ سیمنٹ کمپنیوں کے سالانہ مالیاتی نتائج کے ساتھ ڈیویڈنڈ کے اعلانات متوقع ہیں اس لئے سیمنٹ کمپنیوں کی قیمتیں بڑھنی شروع ہوگئی ہیں۔ گزشتہ ہفتے جو ڈیویڈنڈ کے اعلانات سامنے آئے۔ان میں سابک 22فیصد ، سعودی کیمیکلز 10فیصد ، عرب نیشنل بینک نے 6.5فیصد ڈیویڈنڈ تقسیم کرنے کے اعلانات کئے۔

شیئر: