Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امت کے مسائل

امت کے مسائل او رمملکت کا اصولی موقف۔ الیوم
اتوار 24دسمبر 2017ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے عربی جریدے” الیوم“ کا اداریہ نذر قارئین ہے۔
  سعودی عرب ہر رنگ، ہر شکل ، ہر عنوان او رہر طرح کی دہشتگردی کا مخالف ہے۔ یہ مملکت کا اصولی موقف ہے ۔ سعودی عرب فرقہ وارانہ ، مذہبی یا قومی سمیت کسی بھی بنیاد پر کسی بھی عنوان سے کہیں بھی دہشتگردی کا روا دار نہیں۔
سعودی عرب کو بہت پہلے اس حقیقت کا ادراک ہوگیاتھا کہ گمراہ کن تصفیہ جات اور حل تھوپنے نیز دہشتگردی کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے علاقائی و بین الاقوامی بحرانوں سے کھیلنے کی کوشش پُر خطر ثابت ہوگی۔
خارجہ پالیسی میں اس غیر متزلزل موقف نے سعودی عرب کو عالمی اداروں اور دنیا بھر کے ممالک کی نظروں میں محترم اور معتبر بنایا۔ علاقائی اور بین الاقوامی بحرانوں کے حل کے سلسلے میں مملکت کو باوزن بنایا۔
اس کا تازہ ترین ثبوت 40ممالک پر مشتمل انسداد دہشتگردی کا اسلامی فوجی اتحاد ہے۔ یہ اتحاد سعودی عرب نے قائم کیا۔ اسکا وژن پیش کیا اور پھر اسے عملی جامہ پہنایا۔ مسلم ممالک کو مشترکہ اہداف اور دہشتگردی کے انسداد کیلئے مشترکہ جدوجہد کے طریقہ کار پر آمادہ کیا۔ یہ بڑا کا م ہے۔ مملکت نے اس سلسلے میں عارضی سیاسی مفادات کو مد نظر نہیں رکھا۔
سعودی عرب کا مقدر ہے کہ وہ امت مسلمہ کو نقصان پہنچانے والی بدی کی طاقتوں سے نمٹنے کے مشن کی قیادت کرے۔ سعودی عرب دہشتگردی کے مسائل کی بابت کافی پہلے اپنا یہ موقف طے کرچکا ہے کہ وہ ہر طرح کی اور کسی کی بھی دہشتگردی کے خلاف ہے۔ سعودی عرب نے دہشتگردوں اور یمن کے قدرتی وسائل اور خطے کے امن و استحکام کو متزلز ل کرنے والے ایرانی حوثی باغیوں سے نمٹنے کیلئے اپنے تمام سیاسی،سفارتی اور عسکری وسائل وقف کرچکا ہے۔سعودی عرب خطے کے حصے بخرے کرنے کیلئے ایران کے قائم کردہ فرقہ وارانہ گروپوں سے بھی دو، دو ہاتھ کررہا ہے۔ سعودی عرب ، قطری قائدین کے سیاسی انحراف سے بھی ٹکڑ لے رہا ہے۔اسی کے ساتھ سعودی عرب ایک ذمہ دار ریاست کے ذہن سے مسئلہ فلسطین کے دفاع کیلئے موثر سیاسی مہم چلا رہا ہے اور اس سلسلے میں اپنے بین الاقوامی اثر و رسوخ سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ ابلاغ اور سیاست کے وظیفہ خوار سعودی عرب کے اس مشن کے خوشگوار نتائج سے خوفزدہ نظر آرہے ہیں کیونکہ سعودی مشن کی کامیابی وظیفہ خواروں کو امت کے سامنے ننگا کردیگی اور انکے ایجنڈے کے کھوکھلے پن او ردھوکہ دہی کو طشت از بام کردیگی۔ سب جانتے ہیں کہ انکے ایجنڈے کا ہدف عربوں اور مسلمانوں کی خیر خواہی نہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: