Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

12ہزار سال قبل انڈونیشی خواتین بھی ماہی گیری کرتی تھیں

جکارتہ.... برسوں سے یہ بات مشہور ہے کہ انڈونیشیا میں صدیوں سے صرف مرد ہی ماہی گیری کرتے ہیں لیکن انڈونیشیا کے آلور جزیرے میں کھدائی کے دوران ماہی گیری کے جو 5ہک ملے ہیں ان سے یہ پورا نظریہ باطل ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ سائنسدانوں نے تجزیے کے بعد بتایا کہ یہ ہک 12ہزار سال پرانے ہیں جو ایک خاتون کی باقیات کے ساتھ پڑے تھے۔ مزید تحقیق کی گئی تومعلوم ہوا کہ اس زمانے میں خواتین بھی ماہی گیری کرتی تھیں اور اپنا گھر چلانے کیلئے مچھلیاں پکڑا کرتی تھیں۔ اب تک سائنسدانوں کا یہ کہناتھا کہ انہوں نے 9ہزار سال پرانے ماہی گیری کے ہتھیار برآمد کئے ہیں جبکہ 22ہزار سال پرانے ماہی گیری ہک جاپان، یورپ اور مشرقی تیمورمیں کھدائیوں کے دوران مل چکے ہیں تاہم ان کیساتھ کسی شخص کی باقیات نہیں تھیں۔ آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی کے ماہرین آثار قدیمہ نے انڈونیشیا کے اس شہر میں کھدائی کے دوران یہ ہک برآمد کئے۔ انکا کہناتھا کہ یہ عورت کی باقیات پر رکھے ہوئے تھے۔

شیئر: