Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باحہ: 400 مکانات پر مشتمل تاریخی قریہ " السودائ" دریافت، اسلام سے قبل آباد تھا

 ریاض..... سعودی محکمہ صحت و قومی آثار نے باحہ ریجن کے عشم نامی تاریخی مقام پر 400 مکانات والا تاریخی قریہ السوداء دریافت کرلیا۔ یہ باحہ سے 140 کلومیٹر مغرب میں تہامہ سیکٹر میں واقع ہے۔ عشم کا علاقہ اسلام سے قبل آباد تھا۔ کانوں کیلئے معروف تھا۔ اسلامی تاریخ کے آغاز میں یہاں کانکن بستیاں بسائے ہوئے تھے۔ یہ قدیم حج شاہراہ پر حجاج کی ایک منزل بھی ہوا کرتا تھا۔ حج شاہراہ یمن کی جانب سے جنوبی جزیرے کو مکہ مکرمہ سے جوڑے ہوئے تھی۔ اس کا رقبہ 600x1500 میٹر ہے۔ مشرق سے مغرب کی طرف چلا گیاہے۔ اس کے مکانات سیاہ رنگ کے قیمتی پتھروں سے بنائے گئے تھے۔ یہاں چٹانیں ایک دوسرے کے اوپر رکھی ہوئی ملی ہیں ۔ قریہ کے گھروں کی تعداد 400 سے زائد ریکارڈ کی گئی۔ بعض گھر ایک کمرے اور دیگر متعدد کمروں پر مشتمل پائے گئے۔ یہاں کھدائی کا آغاز 1402 ھ میں کیا گیا تھا۔ یہاں کانکنی کے متعدد شواہد ملے ۔ مٹی اور شیشے کے برتن بھی پائے گئے۔ آٹا پیسنے والی چکی بھی دریافت ہوئی ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ نے 1427 ھ کے دوران پورے علاقے کا معائنہ کرکے اسے آثار قدیمہ کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ یہاں کئی ایسی دیواریں بھی ملی ہیں جن کا عرض 45 سنٹی میٹر سے 70 سنٹی میٹر تک ہے۔ چوکور شکل کے متعدد ستون بھی ملے ہیں۔ یہ 80 سنٹی میٹر اونچے اور اتنے ہی لمبے بھی ہیں۔ یہاں ٹوٹے پھوٹے برتن بھی ملے اور بعض اصل حالت میں پائے گئے ۔ مختلف رنگوں اور سائز کے ہیں۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہاں کانکنی کی سرگرمیاں چھٹی صدی ہجری کے شروع میں جاکر بند ہوئیں۔ یہاں دریافت ہونے والی اشیاءاور شواہد سے لگتا ہے کہ یہاں کافی پہلے سے لوگ آباد تھے اور طویل عرصہ تک آباد رہے۔ 

شیئر: