Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی بہار- - - - اخبارات کے اداریے

جمعہ 6جنوری2018 کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” الجزیرہ اور البلاد “ کے اداریے کا ترجمہ نذر قارئین ہے
ایرانی بہار- - - - الجزیرہ
    تقریباً 40برس سے ایران  عرب ممالک، شام، عراق، یمن ،بحرین، لبنان، کویت اور خود سعودی عرب میں آگ بھڑکانے کیلئے اپنے جملہ وسائل استعمال کررہاہے۔وظیفہ خواروں کی مدد سے کبھی یہاں اور کبھی وہاں ہنگاموں کا آتش فشاں بھڑکاتا رہا ہے۔ ایک جگہ آگ بجھادی جاتی تو وہ دوسری جگہ آگ بھڑکا دیتا۔ مزید لکڑیاں اور مزید تیل ڈال دیتا۔ایران اس دوران خانہ جنگیوں کی آگ بھڑکاکر اپنے جرائم سے لطف اٹھاتا رہا۔ مذکورہ ممالک میں بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کراتا رہا۔ایران میں ولایت فقیہ نظام نے ہنگامہ برپا کرنیوالوں کو فنڈ فراہم کئے۔
    تخریب کاری اور دخل اندازی کے ذریعے ناکام ریاست عرب شہریوں کو ہلاکت اور معذوری کے دوزخ میں دھکیلتی رہی۔ ہماری عمارتوں اور اداروں کو تباہ کراتی رہی۔ ہمارے غفلت شعار شہریوں کی مدد سے اپنی دہشتگردی کی اسکیموں سے فائدہ اٹھاتی رہی۔ وہ یہ جانے بغیر یہ سارے کام کرتی رہی کہ بالآخر اسے بزدلانہ مداخلت ، احمقانہ تصرفات اور پاگل پن والی سرگرمیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑیگا۔ ایران خود کو محفوظ ریاست مان کر سب کچھ کرتی رہی۔ عرب ممالک صبر کرتے رہے اور سارا معاملہ ایرانی عوام پر چھوڑ تے رہے۔ اب ایرانی عوام اقتصادی تنگی ، جبر و قہر ، آزادی پر قدغن اور بیخ کنی کی سرگرمیوں سے عاجز آکر تنگ آمد بجنگ آمد والی صورتحال پر مجبور ہوگئے ہیں۔
    ملاؤں کا نظام عرب بہار کے نام پر عرب دنیا میں آنے والے تغیرات پر فاتحانہ موقف کا اظہار کرتا رہا۔ اب ایرانی بہار کے آثار نمودار ہونے لگے۔ ایران کے مختلف شہروں اور علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے۔ ایرانی نظام کے جبر کے باوجود ایرانی نوجوان، جابر طاقت سے ٹکر لے رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ایرانی بہار کا سلسلہ اسوقت تک ختم نہیں ہوگا تاوقتیکہ ایران کو شرمناک طریقے سے چلائے جانے والے نظام میں بنیادی تبدیلی نہ آجائے اور ایرانی عوام اپنے جائز حقوق نہ حاصل کرلیں۔ ان کا وقار بحال نہ ہوجائے۔ شہریوں میں امتیاز برتنے والے طور طریقے نہ ختم ہوجائیں۔ایران کے مرشد اعلیٰ اور ایرانی نظام حکومت کے اداروں کے پاس ایرانی بہار کو روکنے کا کوئی حربہ نہیں رہا۔ سارے حربے فیل ہوگئے ہیں۔ مظاہرین ملاؤں کے نظام کے سقوط کے نعرے لگا رہے ہیں ۔ ہر ایک یہی کہہ رہا ہے کہ ولایت فقیہ کی عملداری کا دور لد گیا۔
* * * * * * *
یمن کیلئے سعودی امداد - - - - البلاد
 سعودی عرب یمن کے تمام علاقوں میں انسانی بنیادوں پر امدادی مہم چلائے ہوئے ہے۔ کسی علاقے کے ساتھ امتیاز نہیں برتا جارہا ۔ سعودی عرب کی زیر قیادت عرب اتحاد کی قیادت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن میں 175امدادی منصوبے نافذ کرچکا ہے۔ یمن کے ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور بری سرحدی چوکیاں امدادی سامان کی وصولی کیلئے چوپٹ کھلی ہوئی ہیں۔ رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوششوں کے باوجود امدادی عمل شفاف بنیادوں پر چل رہا ہے۔
    دوسری جانب حوثی ملیشیاؤں کا منفی رویہ ہے۔ حوثی جہاز رانی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ امدادی سامان لوٹنے میں لگے ہوئے ہیں۔ امدادی اشیاء منزل مقصود تک پہنچانے نہیں دے رہے ۔ شہریوں پر حملے کررہے ہیں۔ بچوں کو زبردستی محاذ پر بھیج رہے ہیں۔ سعودی عرب ان سب سے بالا ہوکر کھانے پینے کی اشیاء، دوائیں اور طبی آلات کنگ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے توسط سے تقسیم کرنے میں لگا ہوا ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ سعودی عرب ایک اور کام کررہا ہے اور وہ یہ کہ عسکری سرگرمیوں سے یمنی بچوں کو بچانے کیلئے ان کی تعلیم و تربیت کی اسکیمیں نافذ کررہا ہے۔یمن میں ماحولیاتی و صحت آگہی کا اہتمام کررہا ہے۔ یمنی زخمیوں کو اندرون و بیرون یمن طبی سہولتیں بھی پیش کررہا ہے۔
    شاہ سلمان مرکز یمن کے تمام صوبوں میں مطلوب صحت پروگرام متعلقہ اداروں کے تعاون و اشتراک سے چلا رہا ہے۔ بین الاقوامی و مقامی فریقوں کے ساتھ ربط و ضبط پیدا کئے ہوئے ہے۔ ابتک  822ملین ڈالر لاگت کے پروگرام نافذ کرچکا ہے۔
    سعودی عرب اپنے علاقوں پر حوثیوں کے ناکام حملوں کے باوجود یمنی بھائیوں کا کل بھی سہارا تھا ، آئندہ بھی رہے گا۔ سعودی عرب پاکیزہ اخوت کے رشتوں، قوانین، بین الاقوامی و انسانی دستاویزات اور اپنے غیر متزلزل عقیدے کی پابندی کرتے ہوئے یمنیوں کا سہارا بنا رہے گا۔

شیئر: