Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خطرناک کیمیکل پر پابندی کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے

فلوریڈا..... بحیرہ انٹارکٹیک پر اوزون کی جو مشہور پرت پڑی ہوئی تھی وہ کیمیائی اثرات سے پاک ہونے لگی ہے اور سائنسدانوں کا کہناہے کہ اوزون کا سوراخ بتدریج بند ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے آس پاس کی فضا میں کلورین کی مقدار بھی گھٹتی جارہی ہے۔ واضح ہو کہ 1989ءمیں عالمی سائنسدانوں نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا تھا کہ اوزون کی سطح کو بتدریج کم کرنے کیلئے خطرناک قسم کے کیمیکل کے استعمال پر پابندی لگادی جائیگی۔ واضح ہو کہ یہ اوزون کے اوپر نظرآنے والا سوراخ 1980 کے عشرے میں بحیرہ انٹارٹیکا میں نظرآیا تھا اور اب ناسا نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ خطرناک کیمیکلز پر پابندی کے نتیجے میں صورتحال بہتر ہوتی جارہی ہے۔ اوزون کو نقصان پہنچانے والی کلورین کی مقدار بتدریج کم ہورہی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کرہ ارض پر لپٹی ہوئی حفاظتی پرت بہتر شکل اختیار کرتی جارہی ہے تاہم سائنسدانوں کے اندازے کے مطابق مکمل کامیابی حاصل کرنے کے لئے 2060ءتک انتظار کرنا ہوگا۔ کیمیکلز پر پابندی 1989ءمیں طے پانے والے مانٹریال پروٹوکول کے تحت لگائی گئی تھی اور یہ کوشش کامیاب ثابت ہوگئی ہے۔ سردست اوزون کا تخریبی عمل 20فیصدکم ہوچکا ہے تاہم موسمی تبدیلیوں کے نتیجے میں مکمل کامیابی حاصل ہونے میں 2060ءسے2080ءتک کا زمانہ لگ سکتا ہے۔

شیئر: