مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید نے واضح کیا ہے کہ فتنوں کا مقابلہ خالص توحید اور مکمل تابعداری سے کیا جائے۔ انہوں نے ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ "فتنوں کے ماحول میں دل کو پکا کرنے والے وسائل " کے موضوع پر دیا۔ امام حرم نے کہا کہ دل حالات اور تغیرات سے متاثر ہوتا ہے ، الٹتا پلٹتا ہے ۔ بدی او ربھلائی کے محرکات میں شدو مد کی کشمکش چلتی رہتی ہے۔ شیطان انسانی دل کو اپنی طرف مائل کرنے او رفرشتے اسے حق پر قائم رکھنے کے جتن کرتے رہتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دل کی حالت کی بابت ہمیں تعلیمات دی ہیں۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی اس عجیب و غریب صنعت کی جانب ہماری توجہ مبذول کرائی ہے۔ انہوں نے ہمیں ایک دعا سکھائی ہے۔ مفہوم ہے کہ اے دلوں کو الٹنے پلٹنے والے میرے دل کو اپنے دین پر قائم رکھ ۔ امام حرم نے واضح کیا کہ بعض دل صلاح و فلاح او رخداترسی کے جذبے سے آباد ہوتے ہیں۔یہ برائیوں کی نجاستوں سے صحیح سالم ہوتے ہیں۔ ان میں خیر کی باتیں ، حق پرستی کی ترغیبات ، دوزخ کے عذاب سے نجات دلانے والے امور کی روشنی بھری ہوتی ہے۔ بھلائی، شکر ،صبر، خوف ، امید ، زہد، توکل،تفکر، نوشتہ تقدیر پر رضا مندی اور احتساب وغیرہ اچھے دلوں کی پہچان ہے۔ کچھ دل ایسے ہوتے ہیں جن میں نفسانی خواہشات بھری ہوتی ہیں۔ یہ شیطانوں کے اڈے ہوتے ہیں۔ ان میں یقین کی روشنی مدھم پڑ جاتی ہے۔ انواع و اقسام کی خواہشات حاوی ہو جاتی ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ چونکہ دل ادھر اُدھر ڈانواڈول ہوتا رہتا ہے اسی لئے پیغمبر رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مذکورہ دعا سکھائی۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ علماءنے فتنوں اور تغیرات کے ماحول میں دل کو حق پر قائم رکھنے میں معاون اسباب اور وسائل کا تذکرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دل کو حق پر قائم رکھنے کیلئے گہرے یقین ،زبانی و عملی توحید ، ایک اللہ کی مکمل تابعداری ، اللہ کی حقیقی معرفت کے ذریعے دل کو حق پر قائم رکھا جا سکتا ہے۔ امام حرم نے بتایا کہ حق پر قائم رہنے کیلئے معتبر علماءسے تعلق بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ اسی طرح قرآن کریم سے تعلق بنانے اور قرآنی آیات میں غوروفکر کی بدولت بھی فتنوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہر حال میں حسن ظن بھی موثر ہے۔ خوشحالی ، تنگ حالی، ہر حالت میںاللہ تعالیٰ سے اچھی امید رکھنا ضروری ہے۔ خدا ترسی کلید ہے۔ نوشتہ تقدیر پر راضی ہونا اور رہنا انتہائی موثر ہے۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ صلاح البدیر نے جمعہ کا خطبہ لازوال زندگی کے موضوع پر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دنیا کی زندگی فانی ہے اور آخرت کی زندگی لازوال قسم کی ہے۔ االلہ تعالیٰ نے کسی بھی انسان کو لازوال نہیں بنایا۔ ہر ایک کے ساتھ موت جڑی ہوئی ہے۔ امام البدیر نے کہا کہ دین اصل پونجی ہے۔ دنیا بھر کے مصائب دین کی مصیبت کے سامنے ہیچ ہیں۔ کسی بھی انسان کو اگر یہ جاننا ہو کہ وہ فتنوں کی زد میں ہے یا ان کے دائرے سے آزاد ہے اسے اپنے کردار و گفتار کا احتساب کر لینا چاہئے۔ تمام مسلمان قرآن و سنت، اسلامی شریعت، اخلاق اور اقدار کی پابندی کریں۔ فتنے پھیلانے والے سرکشوں سے دور رہیں۔