Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حجاج کو کھانا فراہم کرنے کیلئے 2030 ءتک 3 لاکھ سعودی کارکن درکار ہونگے

مکہ مکرمہ..... طعام و خوراک کی قومی کمیٹی کے سیکریٹری عبداللہ الھبیدی نے واضح کیا ہے کہ حجاج کرام کو کھانا فراہم کرنے کیلئے 2030 ءتک 3 لاکھ سعودی کارکن درکار ہونگے۔ زمینی حقائق کی بنیاد پر لگائے گئے تخمینے کے مطابق 2030 ءتک 30 ملین حاجی، معتمر اور زائر سعودی عرب آنے لگیں گے۔ مملکت میں شعبہ خوراک میں سرمایہ لگانے والی شخصیات نے خواہش ظاہر کی ہے کہ متعلقہ سرکاری ادارے حجاج کی طرح معتمرین کے کھانے پینے کے انتظامات کو بھی عمرہ پیکیج کا حصہ بنا دیں۔ اس اقدام سے عمرہ خدمات پیش کرنےوالے سرمایہ کاروں کے منافع کی شرح بہت اچھی ہوجائےگی۔ عمرہ موسم 8 ماہ تک جاری رہتا ہے۔ اس سے انہیں کافی فائدہ ہوگا۔ سعودی عرب کے قومی اداروں نے حج موسم 1437 ھ کے دوران 8 ارب ریال کی لاگت سے حجاج کو گرم کھانے کے 70 ملین پیکیج فراہم کئے۔ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں حج موسم کے دوران فی حاجی 50 خوراک پیکٹ مہیا کئے گئے۔ یہ کام 250 قومی اداروں نے انجام دیا۔ الھبیدی نے عکاظ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوراک مارکیٹ کو 2030ءتک بہت بڑے عملے کی ضرورت پڑے گی۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ غیر ملکی کارکنان کے بجائے سعودی خواتین و مرد یہ کام احسن شکل میں انجام دے سکتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر متعلقہ سرکاری اداروں نے بروقت اقدامات نہ کئے تو ایسی حالت میں آزاد گھومنے والے غیر ملکی کارکن حجاج کو خفیہ طریقوں سے کھانے تیار کرکے فراہم کریں گے۔ نگراں اداروں کی غفلت سے پورا فائدہ اٹھائیں گے۔ 

شیئر: