Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران او رحوثیوں کی دہشت گردی کیخلاف مسلم وزرائے خارجہ کا مملکت سے اظہار یکجہتی

جدہ.... مسلم وزرائے خارجہ نے اتوار کو جدہ میں ہنگامی اجلاس کرکے ایران اور حوثیوں کی دہشتگردی کیخلاف سعودی عرب سے مکمل یکجہتی کا اظہار کردیا۔ ہنگامی اجلاس مملکت کی درخواست پر منعقد کیاگیا۔ ایجنڈا ریاض پر حوثیوں کے بیلسٹک میزائل حملے سے رونما ہونے والے حالات وخطرات تھا۔ اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں حوثیوں اور انہیں دولت ، ہتھیار اور ابلاغی تعاون فراہم کرنےوالوں کو دندان شکن جواب دینے کیلئے مذمت کی قرارداد پر اکتفا نہیں کرنا چاہیئے ۔ ان کیخلاف فیصلہ کن کارروائی ہو تاکہ آئندہ حوثی باغی اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو مجرمانہ حملے کرنے کی جسارت نہ ہو۔ العثیمین نے اپنے خطاب میں او آئی سی کے سابقہ اجلاسوں کی قراردادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حوثی باغی ایران کے تعاون سے تمام قراردادوں کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے توجہ دلائی کہ حوثی باغی بحران کے آغاز سے لے کر اب تک 300 میزائل سعودی عرب پر داغ چکے ہیں۔ ایرانی حکمراں حوثیوں کو اب بھی بیلسٹک میزائل سمیت مطلوبہ ہتھیار فراہم کررہے ہیں۔ الجبیر نے کہا کہ حوثیوں نے مقدس شہر مکہ مکرمہ تک کو میزائل حملے کا ہدف بنانے کی کوشش کی۔ ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگ کا دائرہ اور دورانیہ بڑھانے کے چکر میں ہیں۔ یمنی عوام کو مصائب کے بھنور میں پھنسائے رکھنے کے در پے ہیں۔ امدادی سامان لے جانے و الے 85 جہازوں کو روک کر سامان لوٹ چکے ہیں۔ انکے برخلاف سعودی عرب یمن کو اب تک 11 ارب ڈالر کی مدد دے چکا ہے۔ او آئی سی کے اجلاس میں سعودی وفد کی قیادت وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کی۔ الجبیر نے بتایا کہ یمن کی آئینی حکومت کی بحالی کیلئے قائم عرب اتحاد یمن میں امدادی ساما ن کی تقسیم کا جامع منصوبہ نافذ کرنے والا ہے۔ العثیمین نے کہا کہ او آئی سی امن و استحکام برقرار رکھنے کیلئے مملکت کے تمام دفاعی اقدامات کی حمایت پوری قوت سے کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلم وزرائے خارجہ نے بحر احمر میں جہازرانی کو خطرات لاحق کرنےوالی حوثیوں کی دھمکیوں ، یمن کے بے قصور شہریوں کو قیدی بنانے، اغوا کرنے اور ہلاک کرنے کے واقعات نیز ملک بھر میں فرقہ وارانہ فتنہ برپا کرنے کی کوششیں ، امدادی سامان عوام تک پہنچنے سے روکنے کی تدابیر اور امدادی سامان بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے والے واقعات کابھی جائزہ لیا گیا۔ مسلم وزرائے خارجہ نے اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا کہ او آئی سی کے رکن ممالک یمن کے اتحادو سالمیت کے ساتھ تھے، آج بھی ہیں اور کل بھی رہیں گے۔ انہوں نے ریاض پر ایرانی ساختہ میزائل داغنے کے حوثیوں کے اقدام کی مذمت کی۔ اسے سعودی عرب کیخلاف کھلی جارحیت قرار دیاگیا۔ رکن ممالک نے مملکت کے امن وامان کو تہہ و بالا کرنے والوں اور دہشت گرد حملے کرنے والوں کیخلاف سعودی عرب کو مکمل تعاون و یکجہتی کا یقین دلایا۔ انہوں نے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ حوثیوں کے میزائل حملے اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کیخلاف مشترکہ اقدام کریں۔ عالمی برادری سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کے سدباب کیلئے ٹھوس اور موثر اقدامات کرے۔ ریاض پر حملے کو انتہائی خطرناک تبدیلی قرار دیاگیا۔ یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ سیکریٹری جنرل سے کہا گیا کہ وہ او آئی سی کی قرارداد سے اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں کو مطلع کردیں۔ 

شیئر: