Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حسن ہمسائیگی کی پابند ریاست

جمعرات 25جنوری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ 

سعودی عرب ان باکردار ممالک میں سے ایک ہے جو پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات اور اندرونی امور میں عدم مداخلت کی پالیسی پر گامزن ہے۔ مملکت اُن ممالک میں سے ایک ہے جو عربوں اور مسلمانوں کے مسائل کی وکالت اور حمایت کو اپنا شیوہ بنائے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کی سمجھدار قیادت ملکی معیشت کے فروغ ، عوم کی امنگوں کی تکمیل اور انکی آرزوﺅں کے حصول کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے، اس کے برعکس ایران نے طے کررکھا ہے کہ خطے کے امن و استحکام کو بدامنی میں تبدیل کرکے رہیگا۔ ایران اپنے انقلاب کو برآمد اور لبنان میں حزب اللہ، یمن میں حوثیوں جیسی دہشتگرد تنظیموں کے قیام اور سرپرستی کے ذریعے یہ کام انجام دے رہا ہے۔ ایران خطے کے بعض ممالک کو قابو کرنے کے لئے عیارانہ ایجنڈا نافذ کررہا ہے۔ متعدد ملکوں کو فرقہ وارانہ اور مسلکی فتنوں میں الجھا کر انہیں انکی شناخت سے محروم کرنے کا چکر چلائے ہوئے ہے۔ ریاستوں کی خودمختاری پامال کررہا ہے۔ سفارتخانوں پر حملے ، سیاستدانوں اور مذہبی رہنماﺅں کے قتل اور مجرمانہ سرگرمیوں کی سرپرستی پر عمل پیرا ہے اسی لئے وہ عالمی امن و سلامتی کو سب سے زیادہ خطرات لاحق کرنے والے اور دہشتگردی کی سب سے زیادہ سرپرستی کرنے والے ملک کا لقب حاصل کرچکا ہے۔
سعودی عرب نے ایران سے بار بار مطالبہ کیا کہ وہ حسن ہمسائی گی کا لحاظ کرے اندرونی امور میں مداخلت ترک کرے۔ دہشتگردی کی سرپرستی بند کرے۔ دہشتگرد ملیشیاﺅں کی اعانت کا سلسلہ ختم کردے۔ فرقہ واریت اور مسلکیت کی برآمد سے باز آجائے مگر ایران ہے کہ مانتا نہیں اور وہ اپنے ناپسندیدہ تصرفات گھناﺅنے کاموں ، شام، یمن او رلبنان وغیرہ میں کھلی مداخلت کرکے اس خوش فہمی میں مبتلا ہے کہ اسے علاقے کا کنٹرول مل جائیگا اور اسکی عظمت رفتہ بحال ہوجائیگی۔
ایران کچھ بھی کرے سعوی عرب اپنے عہد و پیمان کی پاسداری کررہا ہے۔ پرامن بقائے باہم اور دنیا بھر کی تہذیبوں اور تمدنوں کے درمیان ہم آہنگی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔وہ دہشتگردی، انتہا پسندی اور شدت پسندی کی برملا مخالفت کررہا ہے۔ اپنے ضرورت مند بھائیوں کی اپیل پر انکی مدد میں مصروف ہے۔ انکی آرزوﺅں اور پُروقار زندگی گزارنے کی خواہشات کی تکمیل میں جو کچھ کرسکتا ہے کررہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: