Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پوری دنیا مملکت میں مختلف النوع آثار قدیمہ کی بھرمار پر ششدر ہے، ماہرین

ریاض.... مصری ماہرین آثار قدیمہ نے اعتراف کیا ہے کہ پوری دنیا سعودی عرب میں مختلف النوع آثار قدیمہ کی بھرمار دیکھ کر حیران و ششدر رہ گئی۔ ان تاثرات کا اظہار قاہرہ اورعرب لیگ میں متعین سعودی سفیر احمد قطان کی جانب سے سعودی آثار قدیمہ کے موضوع پر منعقدہ پروگرام کے دوران کیا گیا۔ مصر کے وزیر آثارقدیمہ ڈاکٹر خالد العنانی،غیر ملکی اور عرب سفراء، قلمکار اور ماہرین آثار قدیمہ پروگرام میں شریک ہوئے۔ مصر کے سابق وزیر آثار قدیمہ اور ماہر آثار ڈاکٹر زاہی حواس نے بھی اظہار خیال کیا۔ احمد قطان نے مہمانوں کا پرجوش خیر مقدم کیا۔ ڈاکٹر زاہی حواس نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا سعودی عرب میں مختلف النوع آثار قدیمہ کی بھرمار پر ششدر و حیران ہے۔ ہر جگہ اس بات کا خیر مقدم کیا جارہا ہے کہ سعودی عرب آثار قدیمہ میں دلچسپی لے رہا ہے اور پوری دنیا کو ان سے روشناس کرانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے قدیم ورثے کا تحفظ اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنا بڑااہم عمل ہے۔ مملکت میں اسلامی دور سے ماقبل کے آثار بھی کثیر تعداد میں ہیں۔علاوہ ازیں جدہ کا تاریخی علاقہ ، الدرعیہ بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ الدرعیہ پہلی سعودی ریاست کا دارالحکومت رہا ہے۔ مدائن صالح شاہکار ہے۔ حال ہی میں 4500برس پرانی ایک بچی کا مکمل مقبرہ دریافت ہوا ہے۔ جہاں سے زیورات اور سونے کی مصنوعات بھی برآمد ہوئی ہیں۔ مملکت میں” سونے کی بچی“ کے قبرستان کو ”سعودی توت عنخ آمون“ کا نام دیا جارہا ہے۔ ”توت عنخ آمون“ وہ فرعون ہے جس کا پورا مقبرہ دریافت ہوا جو سب سے کم عمر اور سب سے کم مدت مصر کا حکمراںرہا۔ اسکے مقبرے سے دریافت ہونے والے آثار نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا رکھا ہے۔ سعودی عرب میں سونے کی بچی کے مکمل قبرستان کی دریافت کو اسی سے تشبیہ دی جارہی ہے۔ حواس نے توجہ دلائی کہ شہزادہ سلطان بن سلمان ، محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ کے سربراہ کی حیثیت سے بڑا کام کررہے ہیں۔ تاریخی مقامات کو جدید خطوط پر استوار کرنے ، ریاض نیشنل میوزیم سمیت تاریخی عجائب گھر کے قیام جیسے کام کرچکے ہیں۔ مملکت میں تاریخی قلعے بھی کثیر تعداد میں ہیں۔ ان میں المصمک اور العلاءکا قلعہ قابل ذکر ہیں۔ سعودی عرب میں دریافت ہونے والے آثار قدیمہ سے مصر اور مملکت کے تاریخی تعلقات بھی اجاگر ہورہے ہیں۔

شیئر: