Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طلاق ثلاثہ بل میں متعدد خامیاں موجود ہیں، اویسی

    حیدرآباد - - - - -صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی رکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے کہا کہ ملک اس وقت انتہائی نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ۔بی جے پی حکومت نے عددی طاقت کے بل بوتے پر لوک سبھا میں طلاق ثلاثہ بل منظو ر کروالیا ۔اس بل میں کئی خامیاں موجود ہیں ۔ اس بل میں خود انڈین پینل کو ڈکی خلاف ورزی ہے ۔ حیدرآباد میں ایرہ گڈہ کے علاقہ میں واقع نیتا جی نگر میں ایک عظیم الشان جلسہ عام بعنوان’’ تحفظ شریعت و اصلاح معاشرہ ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 4ایسے ناخواشگوار واقعات پیش آئے جسے تاریخ ہر گز نہیں بھلا سکتی ۔ پہلا واقعہ گاندھی جی کے قتل کا تھا جسے ہندو مہاسبھا سے تعلق رکھنے والوں نے کرایا تھا ۔ دوسرا واقعہ دہلی میں سکھوں کا قتل عام ، تیسرا بابری مسجد کی شہادت اور چوتھا گجرات کے بد ترین  فرقہ وارانہ فسادات ہیں ۔بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں اور مسلم خواتین سے انصاف کی باتیں صرف دھوکہ ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلمانوں میں 3 طلاق کا تناسب ایک فیصد بھی نہیں ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے مختلف اعداد و شمار بھی پیش کئے اور بتایا کہ ملک بھر میں ایک سال کے دوران تقریباً 6لاکھ سے زائد فتاوے جاری کئے گئے۔ اس میں تین طلاق سے متعلق فتوؤں کی تعداد صرف 400تھی ۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ مسلم بچے فیس بک کے بجائے اللہ کی بک قرآن دیکھیں جسے پڑھنے کے بعد ان کا چہرہ کبھی سیاہ نہ ہو گا ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ گھروں میں مکمل اسلامی ماحول فراہم کیا جائے لڑکے اور لڑکیوں کو دینی تعلیمات سے روشناس کرایا جائے ۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ ہر فرد اپنی ذمہ داری کو سمجھے معاشرہ سے برائی کا خاتمہ میں دستِ تعاون دراز کرے ۔ اپنی ہی ہمیشہ فکر کرنے کی بجائے ملت اسلامیہ اور ملت کے غریب ماؤں اور بہنوں کی فکر کریں ۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ فروعی مسائل میں الجھنے کی بجائےباہمی اتحاد و اتفاق کو فروغ دیں ۔

شیئر: