Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وژن اور سی پیک منصوبوں کے اہداف میں مماثلت ہے، خان ہشام

سعودی عرب ، پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریگا، عربی میں ترجمہ شدہ پاکستانی فلموں اور ڈراموں کی مملکت میں نمائش کا آغاز ہوگا،سفیر پاکستان
ریاض (جاوید اقبال) سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق نے کہا ہے کہ سعودی وژن 2030اور پاک چین منصوبے سی پیک کے اہداف میں مماثلت پائی جاتی ہے اور دونوں کی تکمیل کے بعد خطے کی تجارت میں انتہائی مثبت پیشرفت ہوگی۔ وہ اپنی طرف سے سعودی صحافیوں کے اعزاز میں ایک ہوٹل میں دیئے گئے عشائیے میں خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سفارتخانے کے پولیٹیکل قونصلر سردار محمد خان خٹک بھی موجود تھے۔ خان ہشام بن صدیق نے واضح کیا کہ گزشتہ چند برس کے دوران انکے ملک میں ترقی کی شرح 5فیصد سے زیادہ رہی ہے اور یہ کہ سی پیک منصوبے میں جہاں چین نے 60ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے مملکت نے بھی توانائی، ریفائنریوں کی تعمیر ، ڈیمز اور پائپ لائن کی تنصیب میںسرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں 4برسوںکے بعد اسلام آباد میں منعقد ہونے والے پاک سعودی مشترکہ تجارتی کمیشن کے اجلاس میں باہمی تجارتی روابط کو مزید مضبوط کرنے کے متعد د دوررس نتائج کے حامل فیصلے کئے گئے تھے۔ خان ہشام بن صدیق نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ان کے ملک نے 80ہزار شہریوں اور ہزاروں دیگر حکومتی اہلکاروں کی جانیں قربان کی تھیں۔ آج پاکستان کے چپے چپے پر حکومتی رٹ قائم ہے۔ افغانستان کے ساتھ 2500میل طویل سنگلاخ پہاڑوں پر مشتمل مشترکہ سرحد پرباڑ نصب کی جارہی ہے۔ بیشتر کام مکمل ہوچکا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کے صرف 40فیصد حصے پر حکومتی رٹ قائم ہے۔ باقی ماندہ 60سے 70فیصد پر طالبان اپنا حکم چلاتے ہیں۔ ہشام بن صدیق نے کہا کہ پاکستان اپنے پڑوسی افغانستان میں بھی امن کا اتنا ہی خواہاں ہے جتنا وہ خو داپنی حدود کے اندر اور یہ کہ اس قیام امن سے وسطی ایشیا تک تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔ مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمان ناقابل بیان تشدد کا شکار ہورہے ہیں۔ 8لاکھ قابض ہندوستانی فوج عورتوں اور بچوں پر چھرے دار بندوقوں کا استعمال کرکے انہیں معذوری کا شکار کررہی ہے۔ اس قضیے کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں میں ہی ہے۔ خان ہشام بن صدیق نے پاک سعودی ثقافتی تعلقات کے مستقبل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مارچ اپریل سے عربی میں ترجمہ شدہ پاکستانی فلموں اور ڈراموں کی مملکت میں نمائش کا آغاز ہوگا۔ یہ اقدام دونوں برادر ممالک کے شہریوں کو مزید نزدیک کریگا۔

شیئر: