Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کار پارکنگ

فہد بن عبدالرحمان الصالح ۔ الریاض
سعودی شہروںمیں کار پارکنگ کا مسئلہ دھماکہ خیز شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ وجہ نظم و ضبط کا فقدان ہے۔ سرکاری اداروں ،جامعات ، اسکولوں ،میڈیکل کمپلیکس اورشاپنگ سینٹرز کے قریب ہر روز غیر مہذب منظر روز کا معمول بن چکا ہے۔ ٹیڑھے میڑھے انداز میں غلط سلط جگہوں پر کار پارکنگ سے ٹریفک معطل اور آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بعض راستے بند ہوجاتے ہیں۔ گاڑیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کہہ سکتے ہیں کہ اس صورتحال کے باعث شہروںمیں پارکنگ کا مسئلہ دھماکہ خیز شکل اختیار کرچکا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اس بحران کے دھماکہ خیز بننے کے اسباب بہت سارے ہیں ۔سب سے نمایاں سبب تو یہی ہے کہ بعض شہروںمیں آبادی گھنی ہوگئی ہے۔ مقامی شہری ہوں یا مقیم غیر ملکی پبلک ٹرانسپورٹ مہیا نہ ہونے کے باعث نجی گاڑیوں پر ہی آمد ورفت کیلئے انحصار کررہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ کار پارکنگ مطلوبہ تعداد میں مہیا نہ ہونا بھی اس کا ایک اہم سبب ہے۔ پری پیڈ پارکنگ بھی مطلوبہ تعداد میں مہیا نہیں۔ اسکا ایک سبب یہ بھی ہے کہ متعدد سرکاری ادارے ای گورنمنٹ کے تقاضے پورے نہیں کررہے جس کی وجہ سے لوگوں کو سرکاری دفاتر کے چکر لگانا پڑرہے ہیں۔
کار پارکنگ کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے ۔دنیا کے بیشتر ممالک میں پارکنگ کا مسئلہ ہے تاہم اسے حل کرنے کیلئے بعض ممالک نے کامیاب تجربات بھی کئے ہیں۔ نجکاری مثالی حل ہے۔ کسی کمپنی کو کار پارکنگ قائم کرنے او رچلانے کا ٹھیکہ دیدیا جائے تو اس سے بڑی آسانی پیدا ہوگی۔ پری پیڈ پارکنگ کا تجربہ بھی دنیا بھر میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ چکا ہے تاہم ایک پہلو ایسا ہے جس پر توجہ کی ضرورت ہے۔ الخبر او رجدہ میں پری پیڈ پارکنگ کا جزوی تجربہ کیا گیا ،ناکام ہوچکا ہے۔ گاڑیوں کے مالکان پری پیڈ پارکنگ میں گاڑی کھڑی کرنے کے بجائے آس پاس کی سڑکوں، گلیوں اور محلوں میں گاڑیاں کھڑی کردیتے ہیں جس سے ٹریفک بحران جنم لے رہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پارکنگ کا مسئلہ جزوی طور پر نہیں بلکہ پورے شہر کی آبادی اور اسکی ضروریات کو مدنظررکھ کر سائنٹیفک بنیادپر حل کیا جائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: