Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اتحاد و اتفاق کوتباہ کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ افواہوں کا ہے، امام حرم

مکہ مکرمہ .... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ عبدالرحمن السدیس نے خبردار کیا ہے کہ اتحاد و اتفاق کو تباہ کرنے میں سب سے خطرناک کردار افواہوں کا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن پاک اور پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں افواہ پھیلانے والوں کے شر سے خبردار کررکھا ہے۔ اسلام نے ہمیں افواہوں کے شر سے بچنے کا طریقہ بھی سکھایا ہے۔ وہ جمعہ کو ایمان افروز روحانی ماحول میں ایقان آفریں خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ جو شخص بھی اسلامی شریعت کے مقاصد کا گہرائی اور گیرائی سے جائزہ لے گا اسے اس بات کا احساس و ادراک ہوجائیگا کہ اسلام نے بنی نوع انساں کے تمام مقاصد کا احاطہ کررکھا ہے۔ اسلامی تعلیمات نہ صرف یہ کہ بنی نوع انساں کے ہر طرح کے مفاد ات کی ضامن ہے۔ انسانوںکو نقصانات سے بچانے کی حکمت عملی بھی سکھاتی ہے۔ امام حرم نے کہاکہ اسلام نے اپنے پیرو کاروں کو حکم دیا ہے کہ وہ فضول او رغیر معتبر بات زبان سے نہ نکالیں۔ افواہ سنتے وقت اپنے ذہن سے کام لیں۔ افواہوں کے چکر میں نہ پڑیں۔ اگر کوئی شخص قسمیں کھا کر افواہیں پھیلا رہا ہو تو ہوشیار ہوجائیں۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بتایا ہے کہ انسان کے دروغ گو ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ جو کچھ سنے اور اسے بیان کرنے لگے۔ اس سے بڑھ کر سخت وعید اور کچھ ہو نہیں سکتی۔ امام السدیس نے توجہ دلائی کہ افواہوں اور دروغ بیانیوں سے اتحاد و اتفاق کی دیوار میں نقب لگائی جاتی ہے۔ افواہوں کی وجہ سے نہ جانے کتنے بے قصور لوگ مشکلات سے بھنور میں پھنس چکے ہیں۔ افواہیں محترم لوگوں کے درمیان فتنے کی آگ بھڑکا دیتی ہیں۔ قرابت اور محبت کے رشتوں کو تہہ و بالا کردیتی ہیں۔ جرائم کا باعث بنتی ہیں۔ اقوام اور تہذیبوں کی عظمت کو خاک میں ملا دیتی ہیں۔ افواہوںکے شر سے نہ تو سمجھدار اور صلاح و فلاح کیلئے معروف شخصیات بچی ہیں اور نہ ہی پیغمبر اور نبی افواہوں کے خطرات سے محفوظ رہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور انکی پاکباز ماں کے خلاف نفرت انگیز افواہیں پھیلائی گئیں۔ قرآن کریم نے انکا تذکرہ کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ساحر، پاگل، دروغ گو، کاہن جیسے غلیظ ا لزامات لگا کر ستایا گیا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ محترمہ ام المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر سنگین الزام کو افواہ کی شکل میں پھیلایا گیا جس کی برا¿ت قرآن پاک میں نازل کی گئی۔ اللہ تعالیٰ نے افواہ پر کان دھڑنے والوں پر عتاب کیا۔ جدید ذرائع ابلاغ مختلف وسائل کے ذریعے افواہوں کو پھیلانے میں انتہائی خطرناک کردارادا کررہے ہیں۔ لوگوں کی ، اداروں کی، اقوام و ممالک کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں۔ امام حرم نے زور دیکر کہا کہ اہل ایمان اپنی زبانوں کو قابومیں رکھیں۔ اسلامی اخلاق و اقدار کا مظاہرہ کریں۔ لوگوں کی کمزوریوں، خامیوں اور برائیوں کے چکر میں نہ پڑیں۔ کسی کی کوئی خامی معلوم ہوجائے یا کسی کی غلطی کا علم ہوجائے تواسے پھیلانے سے گریز کریں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالمحسن القاسم نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ حیا ،اخلاق فاضلہ کا تاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کو حیا بیحد عزیز ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان میں حیا ودیعت کررکھی ہے۔ حیا انسان کی زرہ، حیا بہترین اور عظیم ترین نعمت ہے۔ حیا کے ہوتے ہوئے انسان برائیوں اور گناہوں سے بچا رہتا ہے۔ اسلام خوبیوں اور اچھائیو ںکا مذہب ہے۔ دنیا کی کوئی اچھائی ایسی نہیں جسے اپنانے کی ہدایت نہ کی گئی ہو اور کوئی بدی ایسی نہیں جس سے بچنے کا حکم نہ دیا گیا ہو۔
 

شیئر: