Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خارجہ پالیسی تبدیل کرر ہے ہیں،دفتر خارجہ

اسلام آباد...ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے خارجہ پالیسی میں تبدیلی کا کہا ہے۔ کمیٹی کی سفارش پر خطے کے ممالک سے تعاون پر مبنی پالیسی مرتب کی جائے گی۔دیکھیں گے کہ کن ریجنل ممالک سے تعلقات بڑھانے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ افغان مسئلے کا حل افغانیوں کے درمیان مذاکرات ہیں۔افغان عوام کے درمیان افغانستان کی قیادت میں مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہیں۔ عسکری کاروائیاں اس مسئلے کا حل تلاش کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی آرمی چیف کے بیانات جنگی دماغ کا اظہار کرتے ہیں۔پاکستان ایسے معاملات پر صبر کا مظاہرہ کرتا ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندرواں برس 400 سے زائد مرتبہ فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ، کشمیر انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے۔ بین الاقوامی برادری مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کردار ادا کرے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستانی فنکاروں پر پابندی بیمار ذہنیت کی عکاس ہے۔یہ ہندوستانی ڈیموکریسی نہیں شیمو کریسی ہے۔ انتہا پسند سوچ نے فن کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے۔انڈین موشن پکچر ایسوسی ایشن نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی برقرار رکھی ہے۔ہندنے ویزوں کے حوالے سے تعصب کا مظاہرہ کیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کے معاملے میں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق عمل کریں گے۔ دفتر خارجہ جتنی مدد ہو سکی کرے گا۔ 
مزید پڑھیں:پاکستان کے ساتھ نئی شروعات چاہتے ہیں،افغان صدر

شیئر: