Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی جامعات سے مشترکہ تحقیقی منصوبے شروع کئے جائیں گے، لیفٹینٹ جنرل نوید زمان

    ریاض ( جاوید اقبال )  نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نیسٹ ) کے  ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل ( ر )  نوید زمان نے کہا ہے کہ ان کا   ادارہ اپنی اعلیٰ کارکردگی کی بنا ء   پر دنیا کے 500اور ایشیا  کے ایک سو بہترین اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شامل ہو چکا ہے جبکہ پاکستان میں یہ پہلے نمبر پر ہے ۔  وہ ہفتے کی  رات پاکستانی  سفارتخانہ    ریاض میں مقیم پاکستانی عمائدین سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق اور  سفارتخانہ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید زمان  نے جو  ان دنوں اپنے  وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں   واضح کیا کہ 1991ء میں قائم ہونے  والی یونیورسٹی فوجی اور سول تعاون کی  ایک اعلیٰ مثال تھی اور یہ کہ اس وقت 16ہزار طلباء و  طالبات  اس میں انجیئنئرنگ کے مختلف میدانوں میں زیر تعلیم ہیں ۔   ان میں سے  3500ماسٹرز جبکہ 500ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے  نیسٹ کو پاکستان میں  ارزاں ترین تعلیمی  ادارہ کہا   اور  واضح کیا کہ 4سالہ ڈگری کے حصول کیلئے ایک طالبعلم کو  صرف 8لاکھ روپے کے  اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں جبکہ  دوسرے تعلیمی ادارے اتنی  ہی تعلیم کیلئے 30لاکھ روپوں تک کا مطالبہ کرتے ہیں   تاہم انہوں نے کہا کہ نیسٹ میں 60فیصد بچوں کا تعلق غیر متمول خاندانوں سے  ہوتا ہے ۔ انہوں نے حاضرین سے  درخواست کی کہ ایسے  نادار   بچوں اور بچیوں کے تعلیمی   مصارف برداشت کرنے میں ان کی  مدد کریں ۔ لیفٹیننٹ جنرل ( ر ) نوید زمان نے کہا کہ ان کے  دورے کا مقصد پاکستانی تارکین وطن میں اپنے تعلیمی ادارے کو  متعارف کرانے کے  علاوہ سعودی جامعات اور وزارتِ تعلیم کے ساتھ مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے  امکانات کا جائزہ لینا بھی تھا ۔  سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق نے  اپنے مختصر خطاب میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے اعلیٰ تعلیمی معیار کی  تعریف کرتے  ہوئے حاضرین پر زور دیا کہ  وطن عزیز میں تعلیم کو  فروغ دینے کیلئے  حاجتمند طلباء   و طالبات کی  مدد کریں ۔   اتوار کی صبح  وفد نے  جامعہ الملک سعود کے کالج آف کمپیوٹر اینڈ انفارمیشن سائنسز کے سنٹر آف ایکسلنس اور کالج آف انجینیئرنگ کے سنٹر برائے سٹین ایبل انرجی ٹیکنالوجی کا  دورہ کیا ۔  انہیں دونوں  مراکز کے ڈائریکٹر نے ویڈیو فلم کی   مدد سے تحقیقی  میدان میں  اپنی کارکردگی سے  آگاہ کیا ۔  پاکستانی   وفد اور   دونوں ڈائریکٹر کے  درمیان  ہونیوالی گفتگو انتہائی مثبت  رہی اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے آغاز کیلئے روابط وسیع کرنے کا  فیصلہ کیا گیا ۔
مزید پڑھیں:- - - -مملکت: بڑی طاقتور فوج بنانے کا منصوبہ
 

شیئر: