Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑیوں کے ورکشاپوں میں تجارتی پردہ پوشی کا رجحان عام ہے، الترکی

 مکہ مکرمہ..... ورکشاپس کمیٹی کے نگران عصام الترکی کاکہناہے کہ گاڑیوں کے متعدد ورکشاپس کے مالک تجارتی پردہ پوشی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ بعض شہریوں نے اپنی اہلیہ کے نام سے ورکشاپس کا لائسنس حاصل کررکھا ہے جو غیر ملکی کارکنوں کو ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر کرائے پر دیدیتے ہیں۔ المدینہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے عصام الترکی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مکہ مکرمہ میں اس وقت 7ہزار گاڑیوں کے ورکشاپس ہیں جن پر کسی قسم کی نگرانی نہیں کی جارہی۔ اسی وجہ سے بعض شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ الترکی کا کہناتھا کہ بعض لوگوں نے اپنے یا اپنی بیویوں کے نام سے ورکشاپس کے لائسنس حاصل کئے اور انہیں غیر ملکی کارکنوں کو ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر کرائے پر دیدیا۔ ان افراد کو اپنے کرائے سے غرض ہوتی ہے اسی لئے ورکشاپ کے اصل مالک غیر ملکی ہوتے ہیں۔ جو اپنی من مانی کرتے ہیں۔ الترکی کا کہناتھا کہ ورکشاپ سیکٹر میں سعودائزیشن کا نہ ہونا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اس سیکٹر میں سب سے زیادہ تجارتی پردہ پوشی کی جارہی ہے۔ ایسے افراد جن کا ورکشاپ صنعت سے دور دور کا بھی تعلق نہیں انہوں نے ورکشاپ کےلئے لائسنس حاصل کررکھے ہیں اور انہیں کرائے پر چڑھا کر ماہانہ آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ایک سوال پر الترکی نے کہا کہ زیادہ تر ورکشاپ میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکن باقاعدہ تربیت یافتہ نہیں۔ وہ مملکت میں مختلف ویزوں پر آئے ہوئے ہیںجن کااس صنعت سے دور پرے کا بھی تعلق نہیں۔ صارفین کو ورکشاپ کی شکایت کے حوالے سے سوال پر ترکی کا کہناتھا کہ ہمیں ماہانہ 70کے قریب کیسوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں صارفین ورکشاپوں کے خلاف اپنی شکایات ہمارے پاس لیکر آتے ہیں۔

شیئر: