Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورزش جسمانی اور نفسیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دیتی ہے‎

ورزش ہر عمر کے افراد کو فائدہ پہنچاتی ہے ۔ بڑی عمر کے افراد کے ساتھ ساتھ بچوں کے لئے بھی ورزش نہایت  ضروری ہے ۔یہ  بچوں کو جسمانی طور پر چست اور توانا بناتی ہے اور ان کے پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط کرتی ہے ۔ باقاعدہ ورزش موٹاپے کے امکانات کو کم کر دیتی ہے ۔ اس کے نتیجے میں بلڈ پریشر اور بلیڈ کولیسٹرول لیول کنٹرول میں رہتا ہے ۔ جسمانی طور پر چست و توانا بچے اچھی اور بھرپور نیند لے سکتے ہیں اور جسمانی اور نفسیاتی چیلنجز کا سامنا بھی زیادہ بہتر انداز میں کر سکتے ہیں ۔ بچے کو ایروبیک ایکٹیویٹی کی بھی عادت ڈالیں ۔ ایروبیک کے دوران دل کی دھڑکن اور تنفس تیز ہو جاتا ہے  جو دل کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے ۔ اس کے نتیجے میں آکسیجن جسم کے تمام خلیات تک وافر مقدار میں پہنچ جاتی ہے اور صحت مند نشوونما میں مدد دیتی ہے ۔ باسکٹ بال ، سائکلنگ ، فٹبال ، تیراکی  ، ٹینس اور جاگنگ ایروبیک ورزش  کہلاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ بچے کے جسم میں طاقت ا ور مضبوطی پیدا کرنے کے لئے درخت پر چڑھنا ایک مفید ورزش ہے ۔ اس سے جسمانی لچک میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ بچے کو ورزش کی عادت نہ ڈالنا یا بیٹھے رہنے کی عادت بچے کو سست اور کاہل بنا دیتی ہے اور صحت پر بری طرح سے اثر انداز ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ بچوں میں موٹاپے کی شرح بڑھتی جارہی ہے ۔ کئی کئی گھنٹے اسکرین کے سامنے بیٹھے رہنا ، ٹی وی ، اسمارٹ فون اور ویڈیو گیمز کے ساتھ زیادہ تر وقت گزارنا انہیں جسمانی ورزش سے دور کر دیتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو صحت مند اور ایکٹیو رکھنے کے لیے دن میں کم سے کم ایک گھنٹہ جسمانی ورزش ضروری ہے تاکہ وہ ذہنی جسمانی اور نفسیاتی چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کر سکیں ۔

شیئر: