Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#عابدہ_کو _ انصاف_دو

جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کی طالبہ عابدہ کے اغوا ، زیادتی اور قتل کا موضوع ٹویٹر پرٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔ ہر ایک نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ واقعہ کا از خود نوٹس لیں۔
ڈاکٹر عالیہ کریم لکھتی ہیں : پاکستان کے شہری اور معاشرے کے رکن کی حیثیت سے ہمارا فرض ہے کہ ہم اس پر آواز بلند کریں۔ وہ طالبہ تھی، اسکا ظالمانہ قتل ہوا۔ چیف جسٹس نوٹس لیں۔ وہ انصاف کا حق رکھتی ہے۔
فاطمہ حسن کا ٹویٹ ہے : آپ کی خاموشی کسی کام کی نہیں۔ آواز اٹھائیں گے تو انصاف ملے گا۔
یاسر اقبال خان لکھتے ہیں: سپریم کورٹ کو نوٹس لینا ہوگا۔ وہ ذہین طالبہ تھی اور اسے اسکالر شپ بھی ملا تھا۔ انصاف ملنا چاہئے۔
مونا عالم ٹویٹ کرتی ہیں : عابدہ تعلیم میں گولڈ میڈل رکھنے والی طالبہ تھی۔ پولیس کی غفلت کی وجہ سے اسکا سفر تمام ہوا حالانکہ اسکی نعش 4دن بعد ملی تھی۔
شہیرہ لاشاری لکھتی ہیں: دل مسوس کر رہ گئی ہوں کہ اس سرزمین کی ایک اور بچی درندہ صفت لوگوں کا شکار ہوگئی۔
سیف اللہ خان لکھتے ہیں: خاموش رہے تو کل کوئی دوسری بچی ظلم کا نشانہ بنے گی۔ ناانصافی کے خلاف آواز بلند کریں۔
نام ظاہر نہ کئے جانے والے ٹویٹ میں کہا گیا ہے: میں نے اپنی پوری زندگی میں خواتین کو احترام سے دیکھا۔ یہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے درندے موجود ہیں جو خواتین کا احترام نہیں کرتے۔ مجرمو ںکو کڑی سزا ملنی چاہئے۔
عُنزیلا لکھتی ہیں: ہمارا معاشرہ کتنا ظالم ہوتا جارہا ہے ۔ ہمارے لوگ کب اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہونگے۔
محمد امجد ٹویٹ کرتے ہیں :کل جی سی کے طلباءاحتجاج کرینگے۔ 
راحیل لکھتے ہیں: کیا زندگی کی کوئی قدر وقیمت نہیں رہی۔ اسکا ذمہ دار کون ہے؟
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں