Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلپائن:ماہی گیروں اور کسانوں کیلئے خطرہ بننے والے مگر مچھ کی تلاش

 آگوسان ڈیلسور..... فلپائن کے زمینی علاقوںاورندیوں اور نالو ںمیں اکثر مگر مچھ نکل آتے ہیںاور مقامی باشندے جو ماہی گیری یا کاشتکاری کی غرض سے اپنے کام میں مصروف رہتے ہیں وہ ان کے حملوں کی زد میں آجاتے ہیں۔ مگر اس بار مقامی دیہاتیوں کے لئے ایک انتہائی خطرناک اور غیر معمولی طور پر بڑے سائز کا مگر مچھ خطرے کی علامت بن چکا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ مگر مچھ30فٹ لمبا ہے جو ایک ریکارڈ ہے کیونکہ ملک میں اس سے قبل کہیں بھی اور کبھی بھی اتنا بڑا اور خطرناک مگر مچھ نہیں دیکھا گیا تھا۔ بعض لوگ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ اتنا لمبا مگر مچھ شاید دنیا میں کہیں ہو گا بھی نہیں۔ ابھی حال ہی میں اس مگر مچھ نے ایک خاتون پر حملہ کردیا تھا جس کے بارے میں اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ اس حملے سے بچی یا مر گئی۔ پورے علاقے میں خوف وہراس کا عالم ہے اور مقامی باشندو ںنے اپنی مدد آپ کے اصول کے تحت اس خطرناک اور آدمخور مگر مچھ کی سرگرمی سے تلاش شروع کردی ہے۔ بہت سے ماہی گیروں، کاشتکاروں اور مرغبانی کرنے والوں کو بھی یہ مگر مچھ اپنا نشانہ بناچکا ہے۔ مقامی باشندوں نے اس مگر مچھ کو پکڑنے یا ہلاک کرنے کے لئے امداد باہمی کے اصولوں کے تحت مہم چلائی ہے کیونکہ اگر اسے ہلاک نہ کیاگیا تو نہ صرف انسانوں بلکہ ان کے مال و مویشی کو بھی خطرات لاحق ہونگے اور وہ نہ صرف کاشتکاری کے قابل نہیں رہیں گے بلکہ انکے لئے مچھلیاں پکڑنا بھی دشوار ہوجائیگا۔ فلپائن میں اس سے قبل جو بڑا مگر مچھ دیکھا گیا تھا اس کی لمبائی 20.3فٹ تھی تاہم اسے تقریباً100 افراد نے جدوجہد کے بعد پکڑ لیا تھا۔ اب یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس سب سے بڑے مگر مچھ کو کب اور کیسے پکڑا جائیگا۔ واضح ہو کہ یہ علاقہ منیلا کے مشرق میں واقع ہے اوردارالحکومت سے 500میل کے فاصلے پر ہے اور غربت اور افلاس نے یہاں ڈیرے ڈال رکھے ہیں اسلئے ماہی گیری اورکاشتکاری سے ہی انکا گزر بسر ہوتا ہے۔

شیئر: