Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2سلطنتوں کی دوستی

جمعرات 12 اپریل 2018کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے عربی جریدے “ریاض “کا اداریہ
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے غیر ملکی دورے کی نئی منزل اسپین پہنچ گئے۔ سعودی عرب اور اسپین ایک دوسرے کے بڑے قریب ہیں۔ اسپین کے قائدین وژن 2030 اور سعودی ولی عہد کے اصلاحاتی پروگرام سے متاثر ہیں۔ اسپین کے حکمراں تیل پر انحصار سے نجات، آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنے میں رجحان اور سعودی معاشرے کو ٹیکنالوجی ، ترقی یافتہ صنعتی اور اطلاعاتی انقلاب سے استفادے اور پیداواری بنانے کے مشن کے مداح ہیں۔ اسپین کے حکمراں ان باتوں سے کہیں زیادہ مملکت میں بڑھتی ہوئی آزادیوں اور کھلی کھڑکی کی پالیسی کے غیر معمولی مداح ہیں۔ یہی سب کچھ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ اسپین کے ایجنڈے کی شہ سرخیاں ہیں۔ اس سے قبل مصر، برطانیہ، امریکہ اور فرانس کے انکے دورے بھی کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ مذکورہ ممالک کیساتھ سعودی عرب کے دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون دینے کے سلسلے میں اسٹراٹیجک اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
سعود ی عرب خود اعتمادی کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے اور عالمی استحکام کے نقشے پر اہم مقام حاصل کرتا جارہا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان دورہ اسپین کے موقع پر شاہ فلپ ششم سے بھی ملاقات کرینگے۔ وہ سعودی عرب کے ساتھ مضبوط تعلقات کی ایک تاریخ رکھتے ہیں۔ اسپین کے سابق فرمانروا شاہ خوان کارلوس اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دوستانہ روابط بڑے گہرے ہیں۔ شاہ خوان کارلوس عرب تمدن کے دلدادہ کے طور پر مشہور ہیں۔ اسپین اور سعودی عرب ریاستوں کو مشترکہ مفادات اور سیاسی و اقتصادی تعلقات ایک دوسرے سے مربوط کئے ہوئے ہیں۔ سعودی ولی عہد کا نیا دورہ¿ اسپین دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید تقویت بخشے گا۔اسپین وہ ملک ہے جہاں 1991ءمیں میڈرڈ کانفرنس منعقد ہوئی تھی اور ریاض اس ملک کا دارالحکومت ہے جس نے عرب امن فارمولا پیش کیا تھا جسے 2002ءکی بیرو ت سربراہ کانفرنس نے اپنالیا تھا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: