Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہابیوں سے برآمد ہونے والے ہیرے

لندن ....  ماہرین کی ایک ٹیم نے  انکشاف کیا ہے کہ  اب سے تقریباً10سال قبل زمین پر گرنے والے جس شہابیے کے اندر سے  برآمد ہونے والے ہیروں نے سائنسی دنیا میں سنسنی پھیلا دی تھی اب اس کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ حقیقتاً یہ شہابیہ جو مشتری سے سائز میں معمولی سا بڑا تھا  2بڑے سیاروں کی ٹکر کے نتیجے میں اپنے  اصل حصے سے الگ ہوا تھا۔ زمین پر گرنے والے اس شہابیے کے اندر سے  جو چھوٹے چھوٹے ہیرے گرے ہیں ان کے بارے میں سائنسدانوں کا کہناہے کہ یہ وہ ٹکڑے ہیں جو اب سے 4ارب 50کروڑ سال قبل نظام شمسی کی تشکیل کے وقت  الگ ہوگئے تھے۔ یہ جس زمانے کی بات ہے ان دنوںایسا لگ رہا تھا کہ جیسے آسمان سے زمین پر شہابیوں کی بارش ہورہی ہو۔ یکے بعد دیگرے گرنے والے کئی شہابیے سب کی حیرت کا باعث بن گئے تھے۔کہا جاتا ہے کہ بعض علاقوں میں پہاڑوں کی تشکیل میں بھی ان کا ہاتھ رہا ہے۔ یہ واقعہ سورج کے پیدا ہونے سے چند لاکھ سال قبل پیش ّآیا تھا۔ برآمد ہونے والے ہیرے انتہائی نادر روزگار سمجھے جارہے ہیں۔ ایک تو انکی چمک دمک اتنی زیادہ ہے کہ سائنسدانوں کی نظریں بھی ان پر نہیں ٹھہر رہیں۔ بعض سائنسدان یہ کہتے ہیں کہ گمشدہ سیارہ مشتری سے بڑا لیکن  مریخ اور چاند  کے درمیانی سائز  کا تھا۔
مزید پڑھیں:- - - -گندم کے کھیت میں چوہے کی دوستوں کیساتھ اچھل کود

شیئر: