Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون نے عربی اور انگریزی میں قصے سناکر بچوں کو مطالعے کا عادی بنا دیا

ریاض..... ایک سعودی خاتون غدیر یمانی نے 15 ممالک کے بچے بچیوں کو دادی اماں کی کہانیاں اور قصے عربی اور انگریزی زبان میں سنا کر مطالعے کا عادی کردیا۔ بچیاں اور بچے غدیر یمانی کے اطراف جمع ہوکر ان سے قصے کہانی سنتے۔ عاجل ویب سائٹ کے مطابق یمانی نے یہ سلسلہ بیرون وطن سے سعودی عرب واپسی کے بعد 6 برس پہلے شروع کیا تھا۔ غدیر یمانی اپنے شوہر کے ہمراہ باہر رہ رہی تھی ۔ شوہر بیرون مملکت ملازم تھا۔ یمانی نے بحرین اور امارات سمیت 15 ممالک کے 6 ہزار سے زیادہ بچوں کو عربی اور انگریزی میں قصے کہانیاں سنائیں۔ یمانی کا کہنا تھا کہ میری خواہش تھی کہ بچے لائبریریوں ، بس اڈوں اور اسپتالوں ہی نہیں بلکہ ہر جگہ مطالعہ کیا کریں۔ میرے شوہر اور اہل خانہ نے بچوں کو مطالعہ کا عادی بنانے کے میرے مشن میں بڑا تعاون کیا۔ یمانی نے مزید بتایا کہ جب میں چھوٹی تھی تو مدینہ منورہ میں اپنے ابو کی دادی سے ملنے جایا کرتی تھی۔ وہ قصے کہانیاں سناتیں ، ان کا انداز بڑا انوکھا تھا۔ انہیں سے مجھے قصے کہانیاں سنانے کی جذبہ ملا اور ان کے انداز سے مجھے کچھ کر دکھانے کی تحریک بھی ملی۔ یمانی کا کہنا ہے کہ قصہ گوئی کا مقصد نہ صرف یہ کہ خیال انگیزی ہے بلکہ اس کی بدولت بچوں میں پاکیزہ اقدار اور فکر و نظر کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی اور جلا پاتی ہے۔ 
 

شیئر: