Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی عوام کو سعودی عرب 100ملین ڈالر دیگا، الجبیر

برسلز..... سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اعلان کیا ہے کہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات شامی بھائیوں کو 100ملین ڈالر پیش کریگا۔ وہ بدھ کو شام کے مستقبل پر ہونے والی کانفرنس کے سامنے مملکت کا موقف بیان کررہے تھے۔ الجبیر نے واضح کیا کہ سعودی عرب شامی علاقوں اور پڑوسی ملکوں میں سکونت پذیر شامی بھائیوں کو اب تک ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ انسانی امداد فراہم کرچکا ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ ترکی، اردن اور لبنان میں لاکھوں شامی پناہ گزینوں کو انواع و اقسام کا امدادی سامان میزبان ممالک کے ساتھ یکجہتی پیدا کرکے مہیا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس مشرقی الغوطہ کے شہر دوما میں ہیبتناک جرم کے وقوع پذیر ہونے کے بعد منعقد ہورہی ہے۔ پوری دنیا کے سامنے دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ اتحاد قائم کرنے والا نظام حکومت ہے اور وہ اس خوش فہمی میں مبتلا ہے کہ جرائم کے ارتکاب اور بھیانک مظالم کے ذریعے اسے فتح حاصل ہوجائیگی۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ شامی بحران کا واحد حل پرامن سیاسی تصفیہ ہے۔ سعودی عرب بحران کے آغاز سے ہی پرامن حل کیلئے کوشاں ہے۔ اس مقصد کیلئے براد ر اور دوست ممالک کے ساتھ روز اول سے جدوجہد کررہا ہے۔ سعودی عرب نے جنیوا ون اور سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2254پر عمل درآمد کا پہلے بھی مطالبہ کیا اور آج بھی کررہا ہے۔ سعودی عرب اپنے اس موقف پر پوری قوت سے قائم ہے کہ شامی تعمیر نو کا عمل ٹھوس، سنجیدہ، سیاسی جدوجہد کے ذریعے ہی انجام پا سکتا ہے۔ اسکے بغیر بات نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے شامی اپوزیشن کو صف بستہ کرنے اور انہیں بیک آواز اپنا موقف پیش کرنے پر آمادہ کرنے کی بھی سر توڑ کوشش کی۔ اس مقصد کیلئے 2015اور 2017ءمیں 2کانفرنسیں منعقد کیں۔ الجبیر نے امید ظاہر کی کہ جنگ بندی کے بین الاقوامی فیصلوں او رشام کے ایک، ایک حصے میں مستحق افراد تک انسانی امداد کی ترسیل کے معاہدے نافذ ہونگے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب شام میں بحران کی آگ بھڑکنے کے بعد سے لیکر اب تک 24لاکھ شامیوں کو پناہ دے چکا ہے۔ انکے ساتھ سعودی شہریوں جیسا معاملہ کررہا ہے۔ انہیں صحت نگہداشت کے کامل حقوق مفت دیئے جارہے ہیں جبکہ لیبر مارکیٹ سے منسلک ہونے اور بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے داخلہ جات کی بھی اجازت ملی ہوئی ہے۔
 

شیئر: